پاکستان میں داعش کا کوئی منظم وجود نہیں تاہم ہمسایہ ملک میں داعش کی موجودگی پر شدید تحفظات ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ

مقبوضہ وادی کی صورتحال پر مختلف آپشنز زیر غور ہیں

 

اسلام آباد(نیوز پلس) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی کی صورتحال پر مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔ ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ میں مزید چار کشمیریوں کو بھارتی فوج نے شہید کیا ہے جبکہ سینکڑوں کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں زخمی ہو چکے ہیں اور مزید افراد کی شہادت کی اطلاعات ہیں۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گزشتہ انیس یوم سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے مگر بھارت آخر کب تک کرفیو سے دبائے گا،غیر اعلانیہ کرفیو کشمیر میں ادویات کی شدید قلت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں سے کشمیر میں جاری مظالم بند کرانے کے لئے وزیراعظم اور وزیر خارجہ مسلسل رابطوں میں ہیں،ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ کرتارپور راہداری اپنے مقررہ وقت تک مکمل ہو جائے۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان کے عالمی عدالت انصاف اور انسانی حقوق کونسل سے رجوع کرنے سے متعلق سوالات کا کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ایرانی سپریم لیڈر کے کشمیر سے متعلق بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمیشہ سے کشمیریوں کے حمایتی رہے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے آبی صورتحال کے پیشگی اطلاع کے 1989 کے معاہدے پر رواں سال عملدرآمد نہیں کیا، ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں داعش کا کوئی منظم وجود نہیں تاہم ہمسایہ ملک میں داعش کی موجودگی پر شدید تحفظات ہیں،مگر اس کے باوجود پاکستان افغانستان میں امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل
Comments (0)
Add Comment