اسلام آباد(نیوز پلس)ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں اقلیتوں سے متعلق بے بنیاد بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور اور ننکانہ صاحب میں انفرادی واقعات کو اقلیتوں کی صورتحال سے جوڑنا پاکستان مخالف ایجنڈے کا حصہ ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی پروپیگنڈا مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ منظم طریقے سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور ایسی باتیں بی جے پی حکومت کو تحفظ نہیں دی سکتیں۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکھ مذہب سمیت تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو مکمل احترام حاصل ہے اور ننکانہ صاحب میں حملے سے متعلق بھارتی الزامات اور من گھڑت پروپیگنڈے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔عائشہ فاروقی نے کہا کہ دنیا بھر میں سکھ کمیونٹی پاکستان کی اقلیتوں کے حقوق سے متعلق وژن سے آگاہ ہے اور نومبر 2019 میں کرتار پور صاحب گوردوارے کا افتتاح اسی وژن کا عکاس ہے اور یہ جھوٹ آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہیں جو ناکام ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سکھ نوجوان کی ٹارگٹ کلنگ کو سیاسی رنگ دینے کی بھارتی کوشش بھونڈی ہے اورواقعہ کے فوری بعد مقدمہ درج کر کے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔،قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ہندو، سکھ، عیسائی سمیت مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں اور آئین پاکستان تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے۔