اسلام آباد(نیوزپلس) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی۔دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے درمیان ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کی کاوشوں پر گفتگو ہوئی۔ جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے کل متوقع دورہ پاکستان کے حوالے سے بھی اہم امور زیر بحث آئے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر 50 سال کے بعد سیکیورٹی کونسل کا اجلاس ہماری بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ وزیر خارجہ اور ان کی پوری ٹیم کو اس کاوش پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج شام کو دفتر خارجہ میں خصوصی کشمیر سیل کا افتتاح کررہے ہیں۔ اس خصوصی کشمیر سیل میں قومی سلامتی کے اداروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کل سعودی عرب اور یواے ای کے وزرائے خارجہ پاکستان آرہے ہیں۔ کل ان کے سامنے کشمیریوں اور پاکستان کا نقطہ نظر رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ فوراً مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹایا جائے۔ ابھی کچھ دیر قبل بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے۔ بنگلہ دیش نے بھی کرفیو کے نفاذ کو ناقابل قبول قرار دے کر فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل میں ہم گئے اور ہماری بات سنی گئی اور اچھی پیشرفت ہوئی۔ بھارت کے اندر سے نکتہ چینی ہورہی ہے۔عالمی عدالت انصاف میں جانے سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں جانے کا قانونی جائزہ لے رہے ہیں۔ دیکھ رہے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف جاسکتے ہیں یانہیں؟شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ وزیر قانون کو اس معاملے کو قانونی جائزہ لینے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔