وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحالی کا خیر مقدم
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں چین نے کلیدی کردار ادا کیاہے۔
وریطانیہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزراءخارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی وزراءخارجہ کے49 ویں اجلاس کے شرکاءکو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو سکیورٹی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل او آئی سی کا مشترکہ ہدف ہے، اسلامی ممالک کو اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی، مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور تنازعہ کشمیر کا حل اسلامی ملکوں کا مشترکہ ہدف ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزراءخارجہ کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے اسلامی ممالک اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کا خواہاں ہے، افغانستان کے مسائل کے حل کے لئے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا غیر معمولی اجلاس بلایا گیا، افغانستان میں امن پاکستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے پاکستان کی معیشت شدید متاثر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے باعث مسلمانوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ممنون ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت کئی چیلنچیز درپیش ہیں ،غیر ملکی قبضہ اور طاقت کا استعمال عالمی سطح پر ہےہتھیاروں کی دوڑ ،دشت گردی ،انتہاٰء پسندی اور نفرت کے علاوہ اسلامو فوبیا اور نسل پرستی بڑھتی ہوئی غربت اور ماحولیاتی مسائل سے دنیا کو خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلم امہ کے مجموعی مفادات کا تحفظ کرنا چاہئے، پاکستان کی بھرپور سفارتی کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی دن منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین ہماری مشترکہ کاز ہے، او آئی سی کا قیام مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بعد عمل میں آیا تھا، او آئی سی کے رکن ممالک کو اسرائیلی مظالم اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرنی چاہئے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں فلسطینی بہنوں اور بھائیوں کے حق خود ادادیت کی حمایت کرنی چاہئے، ان کی 1967 کی سرحدوں کے ساتھ اپنی آزاد ریاست ہونی چاہئے جس کا دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس ہو۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے فورم میں ماہرین کی ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ بین الاقوامی مالیات، تجارت اور ٹیکس کے قوانین اور ڈھانچے میں مساوی سلوک کو یقینی بنانے کی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کووڈ کے منفی اثرات، افراط زر، افغانستان میں اقتصادی تباہی اور یوکرین جنگ کے نتائج کا سامنا کرنے کے بعد گزشتہ موسم سال تباہ کن سیلاب سے شدید نقصان پہنچا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہا تھا کہ نہوں نے برادر اسلامی ممالک کا مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی فراخدلانہ حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی منظور کردہ قراردادوں میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام استصواب رائے کے ذریعے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے تاہم بھارت نے اس میں رکاوٹ پیدا کی اور وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہا ہے اور وہ ان قراردوں پر عملدآمد میں رکارٹ بنا ہوا ہے۔
بشکریہ : اے پی پی