موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایشیا اور بحر الکاہل خطہ کے ممالک کے جی ڈی پی میں 2070تک 17فیصد کمی کے خدشات ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایشیا اور بحر الکاہل خطہ کے ممالک کے جی ڈی پی میں 2070تک 17فیصد تک کمی کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ایشیا وبحرالکاہل کے خطہ کے حوالہ سے جاری موسمیاتی وماحولیاتی رپورٹ 2024میں کہی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سمندر کی سطح میں اضافے اورروزگار کے مواقع میں کمی کی وجہ سے چھوٹی معیشتیں زیادہ متاثرہوں گی۔ رپورٹ میں خطے کو درپیش کئی سنگین خطرات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ موسمیاتی بحران میں اضافہ سے ساحلی علاقوں میں 300 ملین افراد کوخطرات کاسامنا کرنا پڑے گا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماساتوگو اساکاوا نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایشیا اور بحر الکاہل خطہ کے ممالک میں طوفانی ہوائوں ، گرمی کی لہروں، اور سیلابوں سے ہونے والی تباہی میں اضافہ ہواہے جس سے بے مثال اقتصادی چیلنجز اور انسانی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس صورتحال کے تناظرمیںضروری اور مربوط موسمیاتی اقدامات کی فوری ضرورت ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
رپورٹ میں موسمیاتی موزونیت و موافقت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مالی اعانت کے ذرائع اور حکومتی اقدامات کے لیے بہترین پالیساں وضع کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیاہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کامقابلہ کرنے اورموسمیاتی موزونیت کیلئے 431 ارب ڈالردرکارہوں گے جو کہ 22 ۔ 2021 میں خطے میں موسمیاتی موزونیت کے لئے دستیاب 34 ارب ڈالر سے کہیں زیادہ ہے۔
بشکریہ: اے پی پی