میر پور (نیوز پلس)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی کی پاکستان کو فتح کرنے کی کوشش اس کی آخری غلطی ہوگی میر پور آزاد کشمیر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقد ہ جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں آج میر پور ایک خاص وجہ سے آیا ہوں، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے 80 لاکھ بہنیں، بچے، بزرگ اور نوجوان جس مشکل ترین امتحان سے گزر رہے ہیں، آج کے جلسے کا مقصد ان کو پیغام دینا ہے کہ سارا پاکستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے،،، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے مقبول عمل مشکل وقت میں صبر کرنا ہے اور میں کشمیر کی عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ کے لیے اچھا وقت آنے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے 6 ماہ قبل تکبر میں حماقت کی اور اُس کی اِس غلطی کی وجہ سے میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ کشمیر اب جلد آزاد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست سے قبل دنیا کشمیر کو بھول چکی تھی، کوئی کشمیر کا نام ہی نہیں لیتا تھا تاہم گزشتہ 6 ماہ میں کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی سطح پر آگیا ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے دنیا سے ہمیشہ کہا ہے کہ کشمیر، پاکستان اور ان کا اندرونی مسئلہ ہے اور جب ہم بات کرتے تھے تو کہا جاتا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی بات نہ کرو آزاد کشمیر کی بات کرو جبکہ پاکستان کے اسلامی ممالک میں دوست بھی کشمیر کی بات نہیں کرتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ مودی نے نفرت پھیلا کر اور خود کو چوکیدار بتاتے ہوئے بالاکوٹ میں ہمارے درخت شہید کرکے دہشت گرد مارنے اور ہمارے 2 جہاز گرانے کا دعویٰ کرکے انتخابات کو بھاری اکثریت سے جیتا، جس کے بعد اس نے تکبر میں 5 اگست کا قدم اٹھایا’۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پر امن رہنے کا فیصلہ کیا اور ان کے بڑی موچھوں والے پائلٹ (ابھی نندن) کو واپس کردیا لیکن پھر بھی نریندر مودی ساری انتخابی مہم میں پاکستان کو برا بھلا کہنے سے باز نہیں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ مودی نے اپنے انتخابی مہم نفرت پر چلائی اور نفرت پر ووٹ لینے والا ہمیشہ تباہ و برباد ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا فرمان ہے کہ ایک منصوبہ انسان بناتا ہے اور ایک اللہ بناتا ہے اور کامیاب خدا کا منصوبہ ہی کامیاب ہوتا ہے اور مودی کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ 6 مہینے میں 3 مرتبہ کشمیر، اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں زیر بحث آیا ہے اور یہ 1965 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے جبکہ یورپی پارلیمنٹ نے بھارت کے کشمیری عوام پر مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے بھارت سے اس کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں آپ کا سفیر بنوں گا، میں یہاں وزیر اعظم پاکستان نہیں کشمیر کا سفیر بن کر کھڑا ہوں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘5 اگست کے بعد میں نے جس بھی دنیا کے لیڈر سے بات کی انہیں کشمیر کے مسئلے سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے آج دنیا کشمیر کے حالات کے بارے میں جان چکی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مقبوضہ کشمیر کے لوگوں میں دہشت پھیلا کر انہیں مجبور کرنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے، آج دنیا کا یہی مطالبہ ہے کشمیر کو لاک ڈاؤن سے نکالو’۔انہوں نے کہا کہ ‘کشمیر میں زیادہ دیر تک اب یہ کرفیو جاری نہیں رہ سکتا اور جس دن یہ کرفیو اٹھایا گیا ایک انسانوں کا سمندر نکلے گا اور آزادی کی آواز آئے گی جس کے بعد مودی کے پاس کچھ بھی باقی نہیں رہے گا’۔نریندر مودی کے 10 روز میں پاکستان کو فتح کرنے کے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کا پاکستان کو فتح کرنے کے بیان سے لگتا ہے کہ اس نے دنیا کی تاریخ نہیں پڑھی، اس کی ڈگری جعلی تھی۔آخر میں انہوں نے کشمیر اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔