مغرب تیل اور گیس کی عالمی منڈیوں میں بحران کو ہوا دے رہا ہے، روس کا مغرب پر الزام

مغرب تیل اور گیس کی عالمی منڈیوں میں بحران کو ہوا دے رہا ہے، روس کا مغرب پر الزام

 

روسی  وزیر خارجہ سرگئی لاوروف  مغرب پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے  کہ وہ گرین توانائی کی طرف جانے کے لیے تیزی سے تیل اور گیس کی عالمی منڈی میں بحرانوں کو ہوا دے رہا ہے اور دوسرے ممالک پر بھی ایسا کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

” بدھ کو ایک بیان میں سر گئی لاروف نے کہا کہ  حقیقت میں، توانائی کے شعبے میں منفی رجحان کی وجوہات اجتماعی مغرب کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات تھے، جب اس نے اپنے لیے گرین ٹرانزیشن کو مجبور کرنے کا فیصلہ کیا اور دوسرے ممالک پر بھی وہی گرین ٹرانزیشن مسلط کیا جو معاشی طور پر نہیں تھے۔ اس کے لیے تیار ہیں،” لاوروف نے ٹیلی ویژن پر تبصرے میں کہا۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین میں جنگ کے جواب میں روسی توانائی کے مغربی بائیکاٹ نے "عالمی توانائی کی سلامتی کو شدید دھچکا پہنچایا۔ ان اقدامات سے تاریخی قدروں کی زنجیریں ٹوٹ گئیں، عالمی توانائی کے بہاؤ کی مہنگی تقسیم اور بڑھتے ہوئے لین دین اور رسد کے اخراجات”۔

لاوروف کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال روس کی نارڈ سٹریم گیس پائپ لائنوں کو یورپ تک اڑانے سے براعظم سستی گیس سے محروم ہو گیا اور اسے امریکہ سے مہنگی درآمدات پر زیادہ انحصار کرنا پڑا۔

ان کے بیان میں ماسکو کے طویل عرصے سے جاری بیانیہ کے مطابق تھے کہ روس کے خلاف پابندیاں ایک اپنا مقصد ہے، اور یہ کہ مغربی ممالک نے روسی توانائی سے منہ موڑنے میں ایک سنگین غلطی کی ہے۔

لاوروف سرگئی نے مزید کہا کہ پابندیوں سے روسی گیس کمپنی ‘گیز پروم” کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے زیادہ یورپی منڈیوں کو ختم کر دیا ہے اور روس کو مجبور کر دیا گیا کہ وہ چین اور بھارت جیسے ممالک کو رعایتی قیمیتوں پر تیل کی فروخت میں تیزی سے اضافہ کرے۔

بشکریہ: رائٹر

روسسر گئی لاروف
Comments (0)
Add Comment