معیشت اب پایئدار ترقی کی جانب گامزن ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان
پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریے مستحکم ہیں
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کا اجلاس۔۔۔ملکی معاشی و اقتصادی صورتحال، میکرواکنامک اعشاریوں میں بتدریج بہتری، ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی اور معاشی ترقی کی شرح کو بڑھانے پر تفصیلی بریفنگ ۔۔۔حکومت کی بہترین حکمتِ عملی کی بدولت معاشی ترقی کی شرح 3.9 رہی۔۔۔پاکستان کے معاشی اعشاریئے اور زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔۔ اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے:وزیر اعظم
اسلام آباد (نیوز پلس) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریے مستحکم ہیں اور اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے میکرو اکنامک ایڈوائزری گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملکی معاشی و اقتصادی صورتحال، میکرواکنامک اعشاریوں میں بتدریج بہتری، ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی اور معاشی ترقی کی شرح کو بڑھانے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مالی سال کے اختتام تک معیشت گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ شرح سے ترقی کرے گی۔
عمران خان نے کہا کہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ اور اشیا کی ویلیو ایڈیشن میں اضافہ، محصولات میں اضافہ اور برآمدات میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے پالیسی اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں۔
اجلاس کو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال، میکرو اکنامک انڈیکیٹرز میں بہتری اور معیشت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے جامع حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا، جس سے عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود شرح نمو کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی غیر معمولی کارکردگی پر عالمی سطح پر تعریف کی گئی ہے اور موجودہ حکومت کو سابقہ حکومتوں کی طرف سے چھوڑی گئی معاشی تباہی کا انتظام کرنا تھا۔
اس کے علاوہ، جب عالمی معیشتیں وبائی امراض کے منفی اثرات سے متاثر تھیں، پاکستان نے نہ صرف اس صورت حال پر قابو پانے کے لیے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ 3.9 فیصد کی اقتصادی ترقی کی شرح کو بھی برقرار رکھا۔
اب بھی، پاکستان بلند شرح نمو کا سامنا کر رہا ہے اور رواں مالی سال گزشتہ مالی سال کے اعداد و شمار کے مقابلے میں ایک فیصد سے زیادہ اضافے کے ساتھ بند ہونے کی توقع ہے۔
اجلاس میں مستحکم زرمبادلہ کے ذخائر، پاور سیکٹر میں پائیدار ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے بارے میں بھی بتایا گیا جس کی وجہ سے گردشی قرضے میں کمی آئی، صرف ٹیکس وصولی میں 32 فیصد اضافے کے ساتھ محصولات میں 35 فیصد اضافہ، ویلیو ایڈڈ اشیا سمیت بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ برآمدات میں اضافہ ہوا۔
اجلاس میں صنعتی خام مال کی درآمد میں اضافے کے بارے میں بھی بتایا گیا جو کہ ایک مثبت علامت ہے۔
مزید برآں، ایندھن کی عالمی قیمتوں میں متوقع کمی حکومت کو مہنگائی پر قابو پانے اور عوام کو ریلیف منتقل کرنے میں مدد دے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے اراکین کی جانب سے دی گئی تجاویز کا خیرمقدم کیا اور ریلیف کو جلد از جلد عوام تک پہنچانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، ڈاکٹر راشد امجد، ڈاکٹر سید سلمان شاہ، ثاقب نثار نے شرکت کی۔ شیرانی، ڈاکٹر اشفاق حسن خان، سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو محمد اشفاق احمد، وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر امتیاز احمد اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین، سید سلیم رضا، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری اور ڈاکٹر ندیم الحق نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
بشکریہ: اے پی پی