لاہور (نیوز پلس) لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی درخواست ضمانت پر نیب کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے جس میں ان کے بیرون ملک فرار ہونے کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کا جرم ایک فرد نہیں بلکہ پورے معاشرے کیخلاف ہے، وہ اپنے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ ڈالتی رہیں، خدشہ ہے کہ ملزمہ ملک سے باہر فرار ہو جائیں گی۔ چودھری شوگر ملز کا ملزم یوسف عباس بھی فرار ہونے کی کوشش کر چکا ہے۔نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز 1992ء سے 1997ء تک چودھری شوگر ملز کی ڈائریکٹر رہیں، 1995ء سے 1996ء کے دوران چیف ایگزیکٹو آفیسر رہیں، 1995ء سے 2008ء تک اس کی شیئرز ہولڈر رہیں۔لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی قومی احتساب بیورو کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز چودھری شوگر ملز کی 8 لاکھ 64 ہزار شیئرز کی مالکن رہیں جبکہ 2008ء سے 2010ء کے دوران اس کی 47 فیصد مالکن بن گئیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے چودھری اور شمیم شوگر ملز میں سرمایہ کاری کی لیکن دونوں شخصیات نے اس سرمایہ کاری کی وضاحت نہیں کی۔ مریم نواز نے 440 ملین کی سرمایہ کاری کے ذرائع نہیں بتائے۔نیب رپورٹ کے مطابق مریم نواز، یوسف عباس اور عبدالعزیز عباس کے 260 ملین روپے سے شمیم شوگر ملز بنانے کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق 3 غیر ملکی بھی 2008ء تک چودھری شوگر ملز کے شیئر ہولڈرز رہے۔ غیر ملکی شیخ ذکا الدین، سعید سیف بن جابر السویدی اور ہانی احمد جمجوم 1 کروڑ 15 لاکھ 27 ہزار 883 شیئرر کے مالک تھے۔نیب رپورٹ کے مطابق 1992ء سے 2008ء کے ایف بی آر ریکارڈ کے تحت مریم اور نواز شریف کے پاس 2 کروڑ 94 لاکھ روپے تھے۔ ملزمہ نے 2008ء میں مذکورہ 3 غیر ملکیوں سے 44 کروڑ 19 ہزار 294 روپے کے شیئرز خریدنے کے ذرائع نہیں بتائے۔