مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو ملک کی جڑیں ہلانے کی کوشش کی اور ملکی اداروں پر حملے کیے وزیراعظم

مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو ملک کی جڑیں ہلانے کی کوشش کی اور ملکی اداروں پر حملے کیے وزیراعظم

 مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو ملک کی جڑیں ہلانے کی کوشش کی اور ملکی اداروں پر حملے کیے،مادر وطن اور افواج پاکستان کے خلاف کسی طور پر بھی ہم ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے،آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا، شہبازشریف

بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارتخانوں پر حملے کیے گئے جس پر متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے، سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے،وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لیکرآئے ہیں، جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ان کی تعداد 126ہوگئی ہے، ان 126 ممالک سے آنے والے سیاحوں،تاجروں اور دیگر سفر کرنے والوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی،د ہشت گردی کی حالیہ لہر قابل افسوس ہے،اچھائی کے بدلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان وہاں سے پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشانہ بناکر امن کو غارت کردے، تجارت کو تباہ کردے، یہ ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کو حفاظت دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے،چاہتے ہیں معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے، کابینہ اجلاس سے خطاب

اسلام آبا د:    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور ان کے خاندان کے خلاف باتیں کی گئی، مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو ملک کی جڑیں ہلانے کی کوشش کی اور ملکی اداروں پر حملے کیے،مادر وطن اور افواج پاکستان کے خلاف کسی طور پر بھی ہم ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے،آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا، بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارتخانوں پر حملے کیے گئے جس پر متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے، سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے،وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لیکرآئے ہیں، جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ان کی تعداد 126ہوگئی ہے، ان 126 ممالک سے آنے والے سیاحوں،تاجروں اور دیگر سفر کرنے والوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی،د ہشت گردی کی حالیہ لہر قابل افسوس ہے،اچھائی کے بدلے کالعدم تحریک طالبان پاکستان وہاں سے پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشانہ بناکر امن کو غارت کردے، تجارت کو تباہ کردے، یہ ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کو حفاظت دینے کیلئے پوری طرح تیار ہے،چاہتے ہیں معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اسرائیل کی جانب سے 40 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے، اسرائیلی حکومت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے بھی فلسطین میں ہونے والے مظالم کو بدترین قرار دیا، پاکستانی حکومت نے آستانہ میں ایس سی او کانفرنس میں اسرائیلی جارحیت کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارتخانوں پر حملے کیے گئے، یہ واقعات جرمنی اور لندن میں یہ ہوئے جو انتہائی افسوسناک ہیں، اس حوالے سے متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اپنے سفارخاتوں کی حفاظت کو یقنی بنانا ہمارا فرض ہے، جس پر دفترخارجہ اور نائب وزیراعظم نے فوری طور پر ایکشن لیا۔

شہباز شریف نے کہاکہ وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لیکرآئے ہیں، جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ان کی تعداد 126ہوگئی ہے، ان 126 ممالک سے آنے والے سیاحوں،تاجروں اور دیگر سفر کرنے والوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایز آف بزنس کے تحت یہ مراعات دینی چاہئیں، ویزا پالیسی سے متعلق کابینہ منظوری دے گی، ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لیے پرکشش مقام بن گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ باہر سے آنے والوں کے لیے 24گھنٹے کے اندر ویزا کی سہولت فراہم کی جائے گی، ویزا پالیسی سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا، ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، جب کہ اس اقدام سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اتحادی حکومت اجتماعی کاوشوں کے ساتھ ملک کو درپیش شدید چیلنجز سے نمٹ رہی ہے، آئی ایم ایف سے ہمارا اسٹاف لیول معاہدہ بہت کاوشوں کے بعد ہوا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا، آج بھی غریب آدمی مہنگائی سے پریشان ہے، ہم نے اپنے پی ایس ڈی پی کو 50 لاکھ روپے کم کرکے 3 ماہ کے لیے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دیا لیکن یہ کافی نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی واقعات میں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں ہمارے قوم کے عظیم سپوت جو سول آرم فورسز، فوج اور پولیس میں جوان شہید ہوئے، یہ پاکستان کے خلاف منظم سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی یہ لہر قابل افسوس ہے، اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کا کردار ہے، ان کو برادرانہ طور پر سمجھایا ہے، پچھلے دور میں خواجہ آصف وہاں گئے تھے اور ابھی بھی ان رابطے ہورہے ہیں لیکن یہ کس طرح ممکن ہے کہ ہم نے 40 سال تک ان کے لاکھوں بہن بھائیوں کو اپنے ملک میں مہمان رکھا لیکن کبھی یہ شکوہ نہیں کیا کہ ہمیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور آپ کو بوجھ سمجھتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہماری اچھائی کے بدلے ہمیں یہ بدلہ دیا جائے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) وہاں سے پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشانہ بناکر امن کو غارت کردے، تجارت کو تباہ کردے، یہ ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کو حفاظت دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، مگر ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے کیوں کہ خطے میں امن ہوگا تو ترقی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو اس ملک میں غدر مچایا تھا، پاکستان کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، سب کو علم ہے کہ پارلیمنٹ، ٹی وی اسٹیشن، وزیراعظم ہاؤس کے اردگرد پر انہوں نے ہی حملہ کیا تھا، میں 2013-2014 کی بات کررہا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے کہ یہ نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان، پاکستان کے پرامن شہریوں اور افواج پاکستان کے خلاف نئی وارداتیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور ان کے خاندان کے خلاف جو باتیں کی جارہی ہیں، اس طرح کے دلخراش مناظر پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس لمحے کا پوری طرح احساس کرنا ہوگا

۔شہباز شریف نے کہا کہ کسی صورت بھی مادر وطن اور افواج پاکستان کے خلاف کسی طور پر بھی ہم ایسا کوئی اقدام برداشت نہیں کریں گے۔

پی ٹی آئیوزیراعظم شہباز شریفوفاقی کابینہ
Comments (0)
Add Comment