ماحولیاتی تبدیلی اور ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ قوم کو چیلنجز درپیش ہیں، بلاول بھٹو زرداری

ماحولیاتی تبدیلی اور ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ قوم کو چیلنجز درپیش ہیں، بلاول بھٹو زرداری

 کسی ایک فرد یا جماعت کے بس کی بات نہیں کہ وہ ان مسئل کو حل کر سکے، نوجوانوں کو آگے بڑھنے اور اختیارات کو محدود کرنے والی رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، چیئر مین پیپلزپارٹی

حیدرآباد:   پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ماحولیاتی تبدیلی، ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ، اور سماجی نابرابری کو قوم کو درپیش چیلنجز قرار دیتے ہوئے ان کے حل کے لیئے اجتماعی کاوشوں کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی ایک فرد یا جماعت کے بس کی بات نہیں کہ وہ ان مسئل کو حل کر سکے، نوجوانوں کو آگے بڑھنے اور اختیارات کو محدود کرنے والی رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق،

 چیئرمین پیپلز پارٹی نے مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (ایم یو ای ٹی) کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گریجویٹ طلبہ اور ان کے خاندانوں کو مبارکباد پیش کی۔

 انہوں نے کہا کہ آج انتہائی پرمسرت دن ہے اور یہ ایک ایسا دن بھی ہے جس میں آپ کو اپنے پس منظر، اپنی اقدار، اور اْس مستقبل پر غور کرنا ہوگا جو آپ تخلیق کریں گے۔ مہران یونیورسٹی کے فارغ التحصیل ہونے کے ناطے، آپ ایک ایسی میراث کے وارث ہیں جو محض تعلیمی برتری سے کہیں بڑھ کر ہے۔

انہوں نے سندھ کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ سرزمین وادی سندھ کی تہذیب کا گہوارہ ہے، جو ہزاروں سال پہلے ترقی اور پائیداری کی مثال تھی۔ انہوں نے موئن جو دڑو جیسے شہروں کی تعمیر کی، جن میں جدید نکاسی آب کے نظام، گلیوں کا جال، اور فطرت کے لیے گہرا احرام شامل تھا۔ ان کی حکمت اور وڑن آج بھی ہمیں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

 چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فارغ التحصیل طلبہ کو ان کے فرض کی یاد دہانی کرائی کہ وہ اس شاندار ورثے کا قدس برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو جدت، پائیداری، اور شمولیت کو اپنانا ہوگا۔ سندھ، اپنی خوبصورتی اور طاقت کے ساتھ، ماحولیاتی بحران کی فرنٹ لائن پر ہے۔ سمندری سطح میں اضافہ، بے ترتیب موسمی حالات، اور تباہ کن سیلاب نے صوبے بھر میں کمیونٹیز کو متاثر کیا ہے۔ یہ چیلنجز مشکل ضرور ہیں، لیکن یہ مثبت تبدیلی کے مواقع بھی فراہم کرتے ہیں۔

فارغ التحصیل طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بطور انجینئرز، سائنسدانوں، اور رہنماؤں، آپ کے پاس تبدیلی لانے کی طاقت ہے۔ قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز تیار کریں، موسمیاتی طور مجفوظ شہر ڈیزائن کریں، اور پائیدار زراعت کو فروغ دیں تاکہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنائی جا سکے۔ ماحولیاتی تبدیلی صرف ایک ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ انصاف کا مسئلہ بھی ہے۔ وہ لوگ جو عالمی اخراجات کے لیے سب سے کم ذمہ دار ہیں، اکثر سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ آپ کا کام ایک منصفانہ اور پائیدار مستقبل یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈیجیٹل دور کے چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی نے جہاں وسیع مواقع میسر فراہم کیئے ہیں، وہیں اس نے ڈیٹا پرائیویسی، غلط معلومات، اور سائبر کرائم جیسے چیلنجز بھی پیدا کیے ہیں۔ جس طرح وادی سندھ کی تہذیب نے تجارت اور حکمرانی میں انصاف کے اصول قائم کیے، ہمیں بھی ڈیجیٹل دور کے لیے رہنما اصول وضع کرنے ہوں گے۔ اس لیے میں ڈیجیٹل حقوق کا ایک منشور متعارف کروانے کی حمایت کرتا ہوں، تاکہ انٹرنیٹ تک عالمی رسائی، پرائیویسی کا تحفظ، اور غلط معلومات کے خلاف اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ ٹیکنالوجی انسانیت کی خدمت کے لیے ہونی چاہیے، اس کے برعکس نہیں۔

انہوں نے فارغ التحصیل طلبہ پر زور دیا کہ وہ مہران یونیورسٹی میں پروان چڑھنے والے تعاون کے جذبے کو برقرار رکھیں۔ آپ کا یہاں کا وقت ٹیم ورک کی تبدیلی کی طاقت کا گواہ ہے۔ جب آپ دنیا میں قدم رکھیں، پل بنائیں، دیواریں نہیں۔ اتحاد کو تقسیم پر ترجیح دیں۔ تعلیم صرف علم کے حصول کے بارے میں نہیں بلکہ بااختیار بنانے کے بارے میں ہے۔ آج آپ کو دیا جانے والا ڈگری محض ایک کاغذ کا ٹکڑا نہیں، بلکہ مواقع کے دروازے کھولنے کی کنجی اور دوسروں کو بااختیار بنانے کی ذمہ داری ہے—آپ کی کمیونٹی، آپ کے صوبے، اور آپ کے ملک کے لیے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابیوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہران یونیورسٹی تعلیمی میدان میں نمایاں کارنامے انجام دے رہی ہے۔ آپ کی ٹائمز ہائر ایجوکیشن میں اعلیٰ درجہ بندی اور ریاض، سعودی عرب، میں منعقدہ ہواوے مقابلے، ڈیجیٹل پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون، اور دیگر قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر شاندار کارکردگی آپ کی قابلیت اور محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ کامیابیاں ہمارے نوجوانوں کی بے پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہیں، اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم آپ کی رہنمائی کریں تاکہ آپ پاکستان کے بہتر مستقبل کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کا پی پی پی کے کئی رہنماوں کی تعلیم میں کلیدی کردار رہا ہے جو اسی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں، جن میں وزیراعلیٰ، سندھ اسمبلی کے اسپیکر،کئی وزرا اور ارکان اسمبلی شامل ہیں۔

انہوں نے طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یہ آپ کے روشن اور امید افزا مستقبل کی عکاسی کرتا ہے۔ اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے، انہوں نے فارغ التحصیل طلبہ اور ان کے خاندانوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج کا دن نہ صرف آپ کے لیے بلکہ ہم سب کے لیے بے حد فخر اور خوشی کا لمحہ ہے۔ آپ کی کامیابیاں روشن اور خوشحال کل کے لیے امید کی کرن ہیں۔

بلاول بھٹو زرداریپاکستان پیپلز پارٹیموسمیاتی تبدیلی
Comments (0)
Add Comment