لاہور (نیوز پلس)لاہور ہائی کورٹ نے وفاق اور نیب کا موقف مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی صدر پی ایم ایل (ن)میاں شہباز شریف کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے میاں نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے۔فیصلے میں درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق عدالتی دائرہ اختیار پر وفاق اور نیب کے موقف کو مسترد کیا گیا ہے۔ معززعدالت نے میاں شہباز شریف کے وکلاء کی استدعا پر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کل مقرر کردی ہے، عدالت صبح ساڑھے 11 بجے درخواست کی سماعت کرے گی۔قبل ازیں شہباز شریف کی لاہور ہائیکورٹ میں میان نواز شریف کا نام غیر مشروط طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔وفاقی حکومت نے انڈیمنٹی بانڈ کے بغیر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی اور لاہور ہائی کورٹ میں 45 صفحات پر مشتمل تحریری جواب جمع کرایا تھا۔وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کو شہباز شریف کی اس درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔حکومت نے شہباز شریف کی درخواست مسترد کرنے اور انڈیمنٹی بانڈ کی شرط قائم رکھنے کی عدالت عالیہ سے استدعا کی۔جواب میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف سزایافتہ ہیں، انڈیمنٹی بانڈ کے بغیر اجازت نہیں دی جاسکتی، ای سی ایل میں نام نیب کے کہنے پر ڈالا تھا۔قومی احتساب بیورو نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا وفاقی حکومت کا کام ہے۔