قومی اسمبلی: فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، اسرائیلی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ

قومی اسمبلی:  فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، اسرائیلی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ

قومی اسمبلی:  فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، اسرائیلی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ

 اسرائیلی جارحیت عالمی برادری کی ناکامی ہے،اقوام متحدہ فلسطین میں بربریت رکوائے، تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو میں کردار ادا کرے، قرارداد

اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا، بچوں،خواتین سمیت عام شہریوں کو بلاتخصیص نشانہ بنایا جارہا ہے، وحشیانہ اسرائیلی اقدام پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے،پاکستان نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی،معاملے پر سب متحد،ہم اسرائیل کو مانتے ہیں نہ تسلیم کرتے ہیں،1967 سے قبل کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہمارا مطالبہ ہے،اعظم نذیر تارڑ،عطاء تارڑ کا اظہار خیال

اسلام آباد:   قومی اسمبلی نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں اسرائیل کے فوری انخلاء، اقوام متحدہ سے فلسطین میں بربریت رکوانے،تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت عالمی برادری کی ناکامی ہے جبکہ وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ اور عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، بچوں،خواتین سمیت عام شہریوں کو بلاتخصیص نشانہ بنایا جارہا ہے، وحشیانہ اسرائیلی اقدام پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے،پاکستان نے ہمیشہ مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے،معاملے پر سب متحد،سیاست سے گریز کرنا چاہئے،ہم اسرائیل کو مانتے ہیں نہ تسلیم کرتے ہیں،1967 سے قبل کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہمارا مطالبہ ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر جنگ مسلط کرکے جدید تاریخ میں ظلم و ستم کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اب تک بچوں اور خواتین سمیت 65 ہزار فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے جبکہ ڈیڑھ لاکھ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، اور 15ہزار کے قریب وہ لوگ ہیں جن کی بدترین اسرائیلی بمباری کی وجہ سے باقیات تک نہیں ملیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، اور بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں کو بلاتخصیص نشانہ بنایا جارہا ہے، اس ظلم و ستم میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، جس میں بے گناہ مسلمان شہید ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل امدادی سرگرمیوں کی راہ میں بھی رکاوٹ بن گیا ہے اور اسرائیلی حملوں سے اسپتال، ایمبولینسیں، امدادی اداروں کے رضاکار، پناہ گاہیں تک محفوظ نہیں، اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اسرائیل کے اس وحشیانہ اقدام کیخلاف اور فلسطین میں ظلم و ستم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان روزاول سے مسئلہ فلسطین پر اپنا ایک نقطہ نظر رکھتی ہے، اور ہم آج بھی سمجھتے ہیں کہ دنیا بھر میں آج بھی جہاں جہاں لوگ اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں ان کی آواز آپ ڈائیلاگ سے تو روک سکتے ہیں، لیکن بارود سے ان کی آواز کو نہیں دبایا جاسکتا چاہے وہ فلسطین ہو یا کشمیر ہو۔

انہوں نے کہا کہ ان خطوں کے عوام کے حقوق کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی تقدیر کا فیصلہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کے مطابق ہونا چاہیے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین کو اجاگر کیا ہے، نہ صرف اس جنگ کے دوران بلکہ اس سے قبل بھی، اور ماضی قریب میں بھی وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر عالمی فورمز پر پاکستان کے 25کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اس مسئلے پر دو ٹوک خیالات کا اظہار کیا اور اسرائیل کے اس وحشیانہ اقدام کی بھرپور مذمت کی ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام سمجھتے ہیں کہ اس ظلم کو فی الفور رکنا چاہیے اور فلسطین کے مظلوم عوام کو نہ صرف اس مشکل گھڑی میں اقوام عالم کی بھرپور مدد کی ضروررت ہے بلکہ اس مسئلے کے حل کے لیے بھی سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہے تاکہ ظلم کی یہ داستان دوبارہ نہ دہرائی جاسکے۔

وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر ہم سب متحد ہیں، اس معاملے پر ہمیں سیاست سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، ان حالات میں پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے عملی اقدامات یقینی بنانا ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی پاسپورٹ کی منفرد حیثیت ہے، پاکستان کا پاسپورٹ دنیا میں واحد پاسپورٹ ہے جس پر لکھا ہے کہ یہ دنیا بھر میں کارآمد ہے لیکن اسرائیل کے لیے کارآمد نہیں، ہمیں اپنے سبز پاسپورٹ پر فخر ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کو نہ مانتے ہیں اور نہ تسلیم کرتے ہیں، دفتر خارجہ نے نسل کشی کے حوالے سے پاکستان کا پالیسی بیان بھی دیا، پاکستان نے ہر عالمی فورم پر غزہ، فلسطین میں اسرائیل کے مظالم پر آواز بلند کی، پاکستان کا موقف ہے کہ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے اور تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 1967 سے قبل کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہمارا مطالبہ ہے، پاکستان نے فلسطین کے میڈیکل کے طلبا کو پاکستان میں اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مدد فراہم کی، پاکستان نے احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، 200 فلسطینی طلبا پاکستان میں اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ الخدمت فانڈیشن اور جماعت اسلامی نے کئی سو ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا، ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فلسطین میں امدادی سامان بھجوانے میں این ڈی ایم اے نے بھی کردار ادا کیا، اردن، مصر میں پاکستانی سفیروں نے امدادی سامان فلسطین پہنچانے کیلئے ذرائع پیدا کیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ہزاروں ٹن امدادی سامان فلسطینی بہن بھائیوں تک پہنچایا، اورفلسطین میں امدادی سامان کی تقسیم کو یقینی بنایا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنوبی افریقا کو فلسطینیوں کی نسل کشی کا کیس عالمی عدالت میں لے جانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔قبل ازیں وفاقی وزیرقانون نے وقفہ سوالات معطل کرکے فلسطین کے مسئلے پر بحث کی تحریک پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان فلسطین میں مجرمانہ اسرائیلی جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے،18مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں مزید 1600سے زائد مزید فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی اور عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکامی پر اظہار تشویش کرتا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایوان غزہ سے اسرائیلی مقبوضہ فورسز کی فی الفور واپسی اور عالمی برادری سے فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

فلسطنقراردادقومی اسمبلی - پاکستان
Comments (0)
Add Comment