اسلام آ باد (نیوز پلس)قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے حلقے کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے بعد خالی ہونے والی نشست پر انتخاب کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس کے آغاز میں ہی پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن سید نوید قمر نے اسپیکر اسد قیصر کی توجہ ایوان چلانے کے لیے رول 11 کی جانب دلائی جس کے مطابق اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کی خالی نشست پر جلد ازجلد انتخاب کیا جائے۔ اس حوالے سے اسپیکر اسد قیصر کو تاحال قاسم سوری کے انتخابات کی معطلی کے حوالے سے نوٹی فکیشن موصول نہیں ہوا جبکہ قاسم سوری ٹریبیونل کے فیصلے پر سپریم کورٹ سے اسٹے لے سکتے ہیں تاہم اگر وہ اسٹے لینے کے باوجود بھی جیسے ہی نوٹی فکیشن جاری ہوتا ہے تو وہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ کھو بیٹھیں گے۔سید نوید قمر نے اس موقع پر مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ زیر حراست اراکین اسمبلی آصف علی زرداری، خورشید شاہ، شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے پروڈکشن آرڈری جاری کریں جبکہ انہوں حال ہی میں رہائی پانے والے اراکین علی وزیر اور محسن داوڑ کو ایوان میں خوش آمدید کہا۔ اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے محسن داوڑ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کرنے پر اپوزیشن اراکین بالخصوص بلاول بھٹو زرداری اور شاہد خاقان عباسی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے سول سوسائٹی، سوشل میڈیا اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے علی وزیر اور ان کے لیے آواز اٹھانے پر بھی شکریہ ادا کیا۔محسن داوڑ نے ان کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے واقعے کی تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کیا اور کہا کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ مظاہرین کے پاس اسلحہ تھا تو ‘مظاہرین کو ڈی چوک میں سرعام پھانسی دینا چاہیے’۔انہوں نے بلیک آؤٹ کرنے پر میڈیا اور ٹی وی چینلز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ‘وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے دونوں اراکین اسمبلی کے خلاف دیے گئے بیان پر بھی تنقید کی’ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔اس موقع پروزیرمواصلات مراد سعید نے اپنے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرا بیان تھا کہ محسن داوڑ کے ‘افغانستان نیشنل ڈائریکٹوریٹ سیکیورٹی (این ڈی ایس) سے تعلقات ہیں اور میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں ‘۔مراد سعید نے محسن داوڑ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان تحریک انصاف وزیرستان میں امن کے لیے کوشش کرتی رہی ہے اور ہم نے امریکی ڈرون حملوں کی اس وقت مخالفت کی تھی جب آپ اس کی حمایت کررہے تھے’۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ایوان میں حاضر ہو کر مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرنا چاہیے اور قوم کو اعتماد لینا چاہئے