جنازہ مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا قطر: اسماعیل ہنیہ کی نماز

قطر: اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا

مولوی عبدالکبیر ،ہکان فیدان ، خالد مشعل سمیت اہم شخصیات کی شرکت
الفتح اور الجہاد کے اعلی وفود، حماس کی سیاسی و جہادی قیادت،اسلامی تحریکوں کی قیادت بھی موجود تھی

 دوحہ:   سابق فلسطینی وزیراعظم اورفلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید اور ان کے محافظ کی نمازجنازہ  جمعہ کو دوحہ میں ادا کر دی گئی۔

اسماعیل ہانیہ کی نمازِ جنازہ میں امیر قطر  شیخ تمیم بن حمد، ، افغانستان کے نائب وزیر اعظم ،ترک وزیرِ خارجہ،الفتح اور الجہاد کے اعلی وفود حماس کی سیاسی و جہادی قیادت ، حماس کے رہنما خالد مشعل سمیت کئی ملکوں کی اہم شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 امیر قطر شیخ تمیم بن حمد نے  اپنے والد شیخ حمد بن خلیفہ کے ساتھ اسماعیل ہنیہ کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی ، امیر قطر نے اسماعیل ہنیہ اور ان کے ساتھی وسیم ابو شعبان کی میت پر فاتحہ خوانی بھی کی۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ترک وزیر خارجہ بھی دوحا پہنچے جہاں انہوں نے حماس رہنما خالد مشعل سے تعزیت بھی کی نماز جنازہ کی امامت  حماس پولٹ بیورو کے سینئر رکن خلیل الحیہ نے کی۔

 نماز جنازہ سے پہلے ہی عوام کی بڑی تعداد دوحہ کی امام محمد بن عبدالوہاب مسجد جمع ہونا شروع ہو گئی تھی۔ افغانستان کے نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر بھی قطر پہنچے تھے ۔۔

اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو شعبان کے تابوت کو فلسطینی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔ تابوت کو جنازے میں شریک ہزاروں سوگواروں کے سامنے سے گذارا گیا تو مسجد تکبر کے نعروں سے گونج اٹھی۔

اس سے قبل قطر کے دارالحکومت میں اسماعیل ہانیہ کا جسد خاکی ان کی رہائش گاہ پہنچایا گیا، اسماعیل ہانیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو عثمان کی فلسطینی پرچموں میں لپٹی میتیں تہران سے دوحہ ایئرپورٹ پہنچائی گئیں۔

دریں اثنا پاکستان سمیت متعدد ممالک میں اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، پاکستان  کے وزیراعظم شہبازشریف نے بھی اراکین قومی اسمبلی کے ساتھ  پارلیمنٹ ہاس میں اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی ۔

 یاد رہے کہ حماس سربراہ کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب تہران میں ان کی رہائش گاہ میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، ان کی نماز جنازہ  گزشتہ روز بھی تہران میں ادا کی گئی ، نماز جنازہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی۔

اس موقع پر نومنتخب ایرانی صدر پزشکیان بھی ان کے ہمراہ تھے،  ہانیہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد ان کی تصاویر والے پوسٹر اور فلسطینی پرچم لیے ہوئے جمع تھے۔ اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے قبل ان کے خاندان کے 70 اراکین اسرائیلی حملوں میں جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔

اسماعیل ہنیہفلسطینمسجد امام محمد بن عبدالوہاب
Comments (0)
Add Comment