لاہور (نیوز پلس)لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منظور کرلی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب فواد حسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک، ایک کروڑ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ دوران سماعت جسٹس طارق عباسی نے استفسار کیا کہ آپ کا موقف ہے کہ آپکا کلائنٹ ریٹائر ہو رہا ہے اور اس نے کچھ دستاویزات پر دستخط کرنے ہیں،لہذا نیب ترمیمی آرڈیننس کو فائل پر لایا جائے،جس پر اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے،یہ آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس ہے اور ہم نے جائیداد کی قیمت کے تعین کو بھی چلینج کیا ہوا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپکی سپریم کورٹ سے درخواستیں خارج ہو چکی ہیں اس کا آرڈر کہاں ہے؟ جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے آگاہ کیا کہ ریفرنس آنے کے بعد سپریم کورٹ میں اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کیں جس پر عدالت نے نئی دستاویزات تسلیم نہ کیں اور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔عدالت کے استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ہمارا کیس ہے کہ ملزم کے نام پر کوئی اثاثے نہیں جبکہ فواد حسن فواد کی اہلیہ رباب حسن کا موقف ہے کہ وہ گھریلو خاتون ہیں،ان کے تمام اثاثے کمپنی کے نام ہیں۔
لاہورہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل کے بعد فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں دس،دس لاکھ کے مچلکے بھی جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔