غزہ میں سخت اسرائیلی محاصرے کے دوران بچوں کی اموات میں تیزی سے اضافہ ہوگا، یونیسیف

غزہ میں سخت اسرائیلی محاصرے کے دوران بچوں کی اموات میں تیزی سے اضافہ ہوگا، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں فوری طور پر اضافہ نہ کیا گیا تو بچوں کی اموات میں تیزی سے اضافہ ہو گا اور اسرائیلی حکومت پر امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کی ریجنل ڈائریکٹر ایڈیل کھودرنے گزشتہ روز جاری بیان میں کہا کہ غزہ میں متعدد رپورٹ شدہ بچوں کی اموات انسانی ہاتھوں سے ہوئیں جنہیں مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذائیت سے بھرپور خوراک، محفوظ پانی اور طبی سہولیات کی وسیع پیمانے پر کمی، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی رسائی میں رکاوٹوں کا براہ راست نتیجہ اور اقوام متحدہ کے انسانی آپریشنز کو درپیش متعدد خطرات بچوں اور مائوں خاص طور پر شمالی غزہ میں دودھ پلانے کی ان کی صلاحیت کو روک رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بھوکےاور صدمے کا شکار ہیں اور متعدد آہستہ آہستہ مر رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں صورتحال انتہائی سنگین ہے، جہاں طویل ترین لڑائی جاری ہے اور امداد کی رسائی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں ہونے والی ایک تحقیق میں تقریباً 16 فیصد بچوں میں غذائیت کی کمی کی علامات ظاہر ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف اکتوبر سے خبردار کر رہا ہے کہ اگر غزہ میں انسانی بحران پیدا ہوا اور اس میں مزید تیز ی آئی تو غزہ میں اموات میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ صورت حال مزید خراب ہوئی ہے گزشتہ ہفتے ہم نے خبردار کیا تھا کہ اگر غذائیت کے بڑھتے ہوئے بحران کو حل نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں بچوں کی اموات میں خوفناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اب بچوں کی اموات کا خدشہ ہے اور ان میں تیزی سے اضافہ ہونے کا امکان ہے جب تک جنگ ختم نہیں ہوتی اور انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر حل نہیں کیا جاتا۔

 

بشکریہ: اے پی پی

اقوام متحدہغزہیونیسیف
Comments (0)
Add Comment