عمران خان کی مطالبات منظور نہ ہونے پر سول نافرمانی کی تحریک کی دھمکی
حکومت سے مذاکرات کے لیے عمرایوب کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے،عمران خان
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی، ترسیلات زر میں کمی اور بائیکاٹ کی تحریک چلائی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے 2 مطالبات ہیں کہ سپریم کورٹ کے سینیئر ترین ججز کے تحت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے اور ناحق قید سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے۔
عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے حکومت سے مذاکرات کے لیے عمر ایوب کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی، ترسیلات زر میں کمی اور بائیکاٹ کی تحریک شروع کی جائے گی۔
عمران خان نے ملک کے ایک بااثر ترین عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ جنگل کے بادشاہ نے خود کو آئین و قانون سے اوپر رکھ لیا ہے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ سمیت ہر ادارے کو زیر کر کے ایک شخص کی بادشاہت کا تسلسل قائم رکھنے کے لیے 10 سال کے لیے ملک میں آمریت نافذ کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے ملک میں خوف پھیلایا جا رہا ہے اور ہمیں ڈرا دھمکا کر ناجائز حکومت کو تسلیم کرنے کا کہا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ایجینسیوں کو ان کے اصل کام سے ہٹا کر تحریک انصاف کے پیچھے لگا دیا گیا ہے جس سے قومی ادارے فوج کا تاثر تباہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے گزشتہ دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کو بند کر دیا گیا، دارالحکومت سے باقی صوبوں کا راستہ کاٹا گیا، اسلام آباد پہنچنے والے نہتے عوام پر گولی چلائی گئی، ہمارے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا گیا، سیدھی گولیاں مار کر انہیں شہید کیا گیا، ان کے خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کی توہین کی گئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں صوبائیت کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ اسلام آباد میں پختونوں کو نسلی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحری انصاف وفاقی جماعت ہے جس نے پورے پاکستان کو جوڑ کر رکھا ہوا ہے اور میں اپنی قوم کو ہدایت کرتا ہوں کہ حکومتی شرپسند عناصر کی کسی بھی کوشش کے باوجود آپ کو متحد رہنا ہے کیوں کہ ہم سب کسی بھی نسل سے بالاتر ہو کر صرف پاکستانی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جب بھی ہماری جماعت احتجاج کرنے کا اعلان کرتی ہے مجھ پر جیل کے اندر مزید پرچے کر دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ہمارے کئی لوگ اب تک لاپتا ہیں جن کی زندگی کے بارے میں ہمیں شدید تحفظات ہیں۔پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد گرفتار شہریوں، اسپتالوں اور سردخانوں میں لائے گئے زخمی اور شہید افراد کا ڈیٹا شائع کرے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اسپتالوں اور سیف سٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈیٹا بھی محفوظ بنائے تاکہ سچ قوم کے سامنے آئے۔