عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں قصور وار قرار
وفاقی تحقیقاتی اینجسی (ایف آئی اے) نے چئیرمین پی ٹی آئی اور وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کے خؒاف سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دیا۔
ایف آئی اے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹرائل کر کے سزا دینے کی استدعا کی یے
ایف آئی اے نے 27 گواہوں کے 161 کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد چالان کے ساتھ منسلک کردیے، سیکریٹری خارجہ اسد مجید اور سہیل محمود بھی گواہوں میں شامل ہیں، اعظم خان کا 161 اور 164 کا بیان بھی چالان کے ساتھ منسلک ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کا27مارچ کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ بھی چالان کے ساتھ منسلک ہے، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ فیصل نیاز ترمزی سمیت سائفروزارت خارجہ سے لیکر وزیراعظم تک پہنچنے تک تمام چین گواہوں میں شامل ہیں۔
چالان کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی نے سائفراپنے پاس رکھا اور اسٹیٹ سیکریٹ کا غلط استعمال کیا، سائفرکاپی چئیرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی لیکن واپس نہیں کی گئی جبکہ شاہ محمود قریشی نے27مارچ کی تقریرکی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی معاونت کی۔
واضح رہے کہ 26 ستمبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتبور تک توسیع کر دی۔ چئیرمین پی ٹی آئی کے وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر اور عمیر نیازی عدالت میں پیش ہوئے، عدلات نے عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتبور تک توسیع کر دی اور ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
واضع رہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی اور ان کے سابق سیکرٹری اعظم خان کی ایک آیڈیو لیک سامنے آئی تھی جس میں عمران خان کو کہتے سنا گیا تھا کہ ” اب ہم نے صرف کھیلنا ہے امریکہ کا نام نہیں لینا ، بس صرف یہ کھیلنا ہے اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی جس پر اعظم خان نے جواب دیا کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں۔ اسی سائفر کو بنیاد بنا کر چئیرمین پی ٹی آئی نے اپنی ہی حکومت کے خلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا۔