صدر نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024ء جاری کردیا،کئی اہم ترامیم شامل

صدر نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024ء جاری کردیا،کئی اہم ترامیم شامل

ترامیم کے تحت ہر مقدمہ یا اپیل چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی مخصوص بینچ کے سامنے پیش ہوگی،سپریم کورٹ کی کارروائیوں کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا

اسلام آباد:   صدر نے سپریم کورٹ(پریکٹس اینڈ پروسیجر)ترمیمی آرڈیننس 2024ء جاری کردیا ہے جس کے تحت کئی اہم ترامیم کی گئی ہیں۔ ترامیم کے تحت ہر مقدمہ یا اپیل چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی مخصوص بینچ کے سامنے پیش ہوگی،

سپریم کورٹ کی کارروائیوں کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا۔ ترامیم کا مقصد مقدمات کے فیصلوں کو مزید شفاف اور موثر بنانا ہے۔ صدر پاکستان نے آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت جاری کیاہے۔ترمیم سیکشن 2، ایکٹ 17 کے تحت سپریم کورٹ میں ہر مقدمہ یا اپیل چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی مخصوص بینچ کے سامنے پیش ہوگی جس کا تعین وقتا فوقتا کیا جائے گا۔

ترمیم سیکشن 3، ایکٹ 17 کے تحت آرٹیکل 184کی شق (3)کے تحت سماعت کرنے والے بینچ کو معاملے کی نوعیت کو واضح اور معقول بنیاد پر طے کرنا ہوگا کہ یہ معاملہ عوامی اہمیت کا حامل ہے یا نہیں۔ ترمیم سیکشن 5، ایکٹ 17 کے تحت سیکشن 5کی شق (2)کو حذف کردیا گیا ہے، اور پہلی شق میں کچھ اضافے کیے گئے ہیں تاکہ بینچ کی تشکیل کو مزید واضح کیا جا سکے۔نئے سیکشنز 7Aاور 7Bکا اضافہ کیا گیا ہے، سیکشن 7Aمیں سماعت کے معیار کو شفاف بنانے کیلئے فہرستوں کا تعین کیا گیا ہے کہ مقدمات کو ’پہلے آؤ، پہلے پاؤ‘کے اصول پر نمٹایا جائے گا جبکہ سیکشن 7Bمیں سپریم کورٹ کی کارروائیوں کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا،

جسے عدالتی فیس کی ادائیگی کے بعد متعلقہ فریقین کو فراہم کیا جا سکے گا۔ آئین کے آرٹیکل 184کی شق 3کے تحت مقدمات کے فیصلے عوامی اہمیت کے اصول پر کئے جاسکیں گے۔ یہ آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024ءسپریم کورٹ آف پاکستان
Comments (0)
Add Comment