سڈنی ٹیسٹ میں بھی آسٹریلوی ٹیم نے قومی ٹیم کو وائٹ واش کردیا
سڈنی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان کی ٹیم 115 رنز بناسکی، آسٹریلیا کو 130 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 2 وکٹوں پر ہی پورا کرلیا
قومی ٹیم کو آسٹریلیا میں لگاتار 17ویں ٹیسٹ میچ میں شکست ہوئی ہے، پاکستان نے تقریباً گزشتہ 3 دہائیوں سے آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا اور 1999 سے اب تک آسٹریلین سرزمین پر کھیلی جانے والی تمام سیریز میں پاکستان کو میزبان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا،حالیہ تین میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے متاثر کن کارکردگی نہ دکھا کر مداحوں کو مایوس کیا، میچز کے دوران خراب فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز نے بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کیے، رپورٹ
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا نے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر 3 میچز کی سیریز میں قومی ٹیم کو وائٹ واش کردیا،قومی ٹیم کو آسٹریلیا میں لگاتار 17ویں ٹیسٹ میچ میں شکست ہوئی ہے، پاکستان نے تقریباً گزشتہ 3 دہائیوں سے آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا اور 1999 سے اب تک آسٹریلین سرزمین پر کھیلی جانے والی تمام سیریز میں پاکستان کو میزبان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا،
حالیہ تین میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے متاثر کن کارکردگی نہ دکھا کر مداحوں کو مایوس کیا، میچز کے دوران خراب فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز نے بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کیے۔سڈنی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان کی ٹیم 115 رنز بناکر آؤٹ ہوئی اور آسٹریلیا کو 130 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 2 وکٹوں پر ہی پورا کرلیا۔اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے 57 اور مارنس لبوشین نے بھی نصف سنچری اسکور کی۔اپنے چوتھے روز سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 130 رنز کا ہدف دیا تھا۔ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی وکٹ صفر پر گری،
اوپنر عثمان خواجہ پاکستانی بلے باز ساجد خان کا شکار بن کر پویلین لوٹ گئے۔میچ کے چوتھے روز اپنی دوسری اننگز میں آسٹریلیا نے کھانے کے وقفے تک ایک وکٹ کے نقصان پر 91 رنز بنائے، جس کے بعد دوسری وکٹ 119 رنز کے مجموعے پر گری، ڈیوڈ وارنر 57 رنز بنا کر ساجد خان کا شکار بنے۔اسٹیو اسمتھ 4 رنز اور مارنس لبوشین 62 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔تین روزہ ٹیسٹ میچ کی سیریز کے آخری روز کے کھیل میں عامر جمال پلیئر آف دی میچ جبکہ پیٹ کمنز پلئیر آف دی سیریز رہے۔قبل ازیں چوتھے دن کے آغاز میں قومی ٹیم دوسری اننگز میں 115 رنز بناکر آؤٹ ہوئی، اس بار اوپنرز ایک بار پھر ناکام رہے۔پاکستانی بیٹرز محمد رضوان 28، عامر جمال 18 اور حسن علی 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ عبداللہ شفیق، شان مسعود، ساجد اور سلمان صفر پر آؤٹ ہوئے، صائم ایوب 33 اور بابراعظم صرف 23 رن بنا سکے۔پاکستان کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں ہیزل ووڈ نے 4 اور نیتھن لائن نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
سڈنی ٹیسٹ کے تیسرے روز کی دوسری اننگز میں قومی ٹیم شدید مشکلات کا شکار رہی اور 68 رنز پر 7 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔بابر اعظم (23) اور صائم ایوب (33) نے 57 رنز کی پارٹنرشپ جاری رکھی لیکن پاکستان نے صرف 9 رنز پر 5 وکٹیں گنوا کر اسکور 67-7 تک پہنچایا۔بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد سعود شکیل، ساجد خان اور سلمان علی آغا کی ایک کے بعد ایک وکٹیں گرتی چلی گئیں۔فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ نے اختتامی اوور میں سعود شکیل (2)، ساجد خان (0) اور آغا سلمان (0) کی وکٹیں لے کر پاکستان کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔ہیزل ووڈ نے مجموعی طور پر 4 وکٹیں حاصل لیں، اس دوران نیتھن لیون، مچل اسٹارک اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔اس سے قبل پاکستان نے آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں 299 رنز پر آؤٹ کر کے 82رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔
فاسٹ بولر عامر جمال نے شاندار بولنگ کی اور 6 وکٹیں حاصل کیں، وہ پاکستان کی ٹیسٹ تاریخ کے پہلے بولر ہیں جنہوں نے ڈیبیو سیریز (3 میچز یا اس سے کم) میں 18 وکٹیں لیں۔پہلی اننگ میں آسٹریلیا کی پوری ٹیم 299 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، عامر جمال نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، سلمان علی آغا نے دو جبکہ میر حمزہ اور ساجد خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔گزشتہ روز (4 جنوری کو) بارش سے قبل ابتدائی اوورز میں عامر جمال اور سلمان علی آغا نے آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر (34)، عثمان خواجہ (47) کو پویلین بھیجا۔بعدازاں 5 جنوری کو شروع ہونے والے میچ میں آسٹریلیا کی تیسری وکٹ 187 رنز پر گری، مارنس لیبوشگن 60 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر سلمان علی آغا کا شکار بنے۔اسٹیو اسمتھ 38 رنز بنا کر میر حمزہ کا شکار بنا سکے جبکہ ٹریوس ہیڈ صرف 10 رنز بناسکے اور عامر جمال نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا۔
مچل مارش اور ایلکس کیرے نے میچ کو آگے بڑھایا تو 289 رنز کے مجموعے میں ایلکس کیرے 38 رنز پر ساجد خان کو وکٹ دے بیٹھے۔ایلکس کیرے کے آوٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کی وکٹیں گرتی چلی گئیں، عامر جمال کی تباہ کن باولنگ کی بدولت مچل مارش، پیٹ کمنز، نتھیون لیون اور جوش ہیزل وڈ ایک کے بعد ایک پویلین لوٹ گئے۔مچل اسٹارک ایک رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، آسٹریلیا کی پوری ٹیم 299 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔3 جنوری کو آسٹریلیا کے خلاف پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 313 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، ایک بار پھر ٹاپ آرڈر ناکام ہوا، محمد رضوان، سلمان علی آغا اور عامر جمال نے لڑکھڑاتی بیٹنگ لائن کو سنبھالا، تینوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔
آسٹریلیا کے خلاف تیسرے اور آخری روز بھی قومی ٹیم کا آغاز مایوس کن رہا، اوپنر عبداللہ شفیق 0.2 اوورز میں صرف بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے اور اسٹارک کی گیند پر اسمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔صائم ایوب نے بھی کوئی جارحانہ اننگز نہ کھیلیں اور صرف دو رنز بنا کر ہیزل وڈ کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں کیچ تھما کر پویلین لوٹ گئے۔بعدازاں بابر اعظم اور شان مسعود نے اسکور کو آگے بڑھایا تاہم بابر اعظم بھی 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، پیٹ کمنز نے انہیں ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔سعود شکیل بھی 5 رنز کے مہمان رہے، محمد رضوان نے جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے 88 رنز بنائے، ساجد خان 15 رنز، سلمان علی آغا 53 اور حسن علی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔اسکور کو عامر جمال نے اپنی جارحانہ اننگز کی بدولت آگے بڑھایا اور 4 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی تاہم وہ نتھین لائن کا شکار بنے۔میر حمزہ 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، پوری ٹیم نے مجموعی طور پر 313 رنز کی اننگز کھیلی۔
آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے 4، مچل اسٹارک نے 2 جبکہ جوش ہیزل ووڈ، نتھین لائن اور مچل مارش نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔