سود خوروں کے ذریعے ملک سے سود کے نظام کو ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ سراج الحق
اسلام آباد (نیوزپلس) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سود خوروں کے ذریعے ملک سے سود کے نطام کو ختم نہیں کیا جا سکتا ،حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک سے سودی بانڈز پر پابندی عائد کی جائے ۔
نائب امیر جماعت اسلامی فرید پراچہ کے ہمراہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ کہ اسلامی ملک ہونے کے باوجود ملک میں 75 سال سے سودی نظام قائم ہے، ماضی میں ن لیگ نے سودی نظام ختم کرنے کے فیصلے پر اپیل دائر کی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے دور حکومت میں صوبے میں سودی نظام پر مبنی بینکوں پر پابندی لگائی اور خیبر بینک میں سود فری کاؤنٹر بنائے اور کے پی کے حکومت 800 سو ارب روپے سے زیادہ کی مقروض ہے
امیر جماعت اسلامی ےنے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پر 62 کھرب کا قرضہ ہے، ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ 2 لاکھ 28 ہزار کا مقروض ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ وفاقی شریعت عدالت نے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر سود کو حرام قرار دیا، شریعت عدالت نے یکم جون 2022 سے بینکنگ سسٹم اسلامی قوانین کے مطابق بنانے کا حکم دیا۔ سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ قائداعظم نے اسٹیٹ بینک کو کہا تھا کہ پاکستان میں سودی نظام ختم کیا جائے، حکومت سودی نظام کے خاتمے اور اسلامک بینکاری شروع کرنے کا لائحہ عمل دے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دیگر ممالک سود فری نظام کی طرف گامزن ہیں، حکومتِ پاکستان نے سود کی شرح میں اضافہ کیا ہے، پاکستان میں عُشر اور زکوٰۃ کا نظام نافذ کیا جائے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کو کرپٹ لوگوں کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا۔