کراچی (نیوز پلس) سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ سندھ حکومت نے اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے آئی جی سندھ کے تبادلے کا فیصلہ کیا ہے۔مرتضیٰ وہاب نے نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں آئی جی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، ملاقات میں طے ہوا تھا کہ پولیس ایکٹ میں آئی جی کی تبدیلی پر کام شروع کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جاتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم عمران خان کو ملاقات میں بتایا کہ پولیس کا احتساب نہیں ہوسکتا تو میرے ہاتھ پاوٗں بندھے ہوئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد بھی وزیراعلیٰ سندھ نے کوشش کی کہ آئی جی کارکردگی دکھائیں، مگر آئی جی نے کاکردگی دکھائی نہ ہمارے خطوط کا موٗثر جواب دیا۔ ترجمان سند ھ حکومت نے کہا کہ ہمارے پاس آئی جی سندھ کلیم امام کو رخصت کرنے کی کئی وجوہات تھیں،۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں خراب حالات پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بار بار سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزپی ٹی آئی نے سندھ کابینہ کے آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے کے فیصلے پر عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیراعظم ہاوٗس سے آئی جی کے معاملے پرحتمی مشاورت بھی ہوئی تھی، ہم سب آئین اورقانون کے تابع ہیں اسے ماننا لازم ہے۔