سستی گیس کے لیے پاک ایران گیس منصوبہ مکمل کیا جائے، حافظ نعیم الرحمن
آئین و قانون پر عملدرآمد فوج،عدلیہ،حکومت ،عوام کی یکساں ذمہ داری ہے
نام نہاد الیکٹیبل ہمیں نہیں چاہئیں۔کسی کو اپنی سیاست و نشستوں پر قبضہ نہیں کرنے دینگے
فلسطینیوں کی نسل کشی پر مسلمان حکمرانوں نے بھی بے حسی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے
سستی گیس کے لیے پاک ایران گیس منصوبہ مکمل کیا جائے
امیر جماعت اسلامی کا شرکاء دھرنا سے خطاب
راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو دھرنے کے مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کر دینگے۔واضح پلان کے ساتھ آئے ہیں۔آئین و قانون پر عملدرآمد فوج،عدلیہ،حکومت ،عوام کی یکساں ذمہ داری ہے۔نام نہاد الیکٹیبل ہمیں نہیں چاہئیں۔کسی کو اپنی سیاست و نشستوں پر قبضہ نہیں کرنے دینگے۔
امریکہ اور اسرائیل دہشت گرد ہیں۔فلسطینیوں کی نسل کشی پر مسلمان حکمرانوں نے بھی بے حسی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔سستی گیس کے لیے پاک ایران گیس منصوبہ مکمل کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے ساتویں روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نائب وزراء لیاقت بلوچ،اسامہ رضی ،سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،ڈاکٹر طارق سلیم سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت پر بار بار واضح کررہے ہیں کہ بجلی کی قیمت کم کرنی ہوگی۔ٹیکس سلب ہٹانا ہوگا۔جاگیرداروں پر ٹیکس لگانا ہوگا۔
جماعت اسلامی آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں سے ملک و قوم کی جان چھڑائے گی۔اسی عوامی طاقت سے جاگیردار اور وڈیرے خوفزدہ ہیں حق سے محروم کر رکھا ہے۔نام نہاد الیکٹیبل جاگیرداروں اور وڈیروں کے آلہ کار ہیں۔ان کی بنیاد پر ان جاگیرداروں نے انتخابات اور سیاسی جماعتوں کو یرغمال بنا رکھا ہے یہ اسٹیلشمنٹ کے جونیئر پارٹنر ہیں۔قوم ان کو پہچان لے یہ فارم 47 کی بنیاد پر مسلط ہوکر قوم کا خون چوستے ہیں اور ان کے ذریعے جاگیردار ،وڈیرے ،خان ،خوانین،سردار ،سرمایہ دار غریبوں کو غلام بناتے ہیں ہم کسانوں ،ہاریوں،غریبوں سے ان کی جان چھڑوائیں گے۔
انہوں نے اپنی شاہ خرچی کے لیے اداروں کو تباہ کیا۔پہلے خود ادارے تباہ کرتے ہیں پھر نجی کاری کے لیے ذہن بناتے ہیں۔یہ پی آئی اے،ریلوے،سٹیل مل بلکہ پورے پاکستان کو بیچنا چاہتے ہیں۔عوام کے سامنے یہ بے نقاب ہو چکے ہیں۔اپنے اداروں کو بھیجتے ہیں اور جب کوئی نجی شعبے میں انڈسٹری لگاتے ہیں تو ان کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے 25 محکموں کی رشوت کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ مفاد پرست ٹولہ جو بذریعہ ایک دوسرے کا مخالف نظر آتا ہے ایک دوسرے کی کرپشن اور جھوٹ کوچھپاتے ہیں ان ٹولے نے ہر پارٹی میں اپنے بندے بیٹھا رکھے ہیں اور 77 سالوں سے یہ ظالمانہ نظام ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے اسی لیے دھرنا دیا ہے۔
دھرنا کی کامیاب سے بہت بڑی تحریک اٹھے گی جو اس ظالمانہ نظام اور اس کے چلانے والوں سے ملک وقوم کو نجات دلا دے گی۔جگہ جگہ ظلم ہے۔چھوٹی گاڑیاں استعمال کرنے پر حکمران طبقے کو کیا تکلیف ہوتی ہے عوام کے ٹیکسوں پر عیاشیاں کرتے ہو ۔بہت ہو چکا اگر مطالبات تسلیم نہیں کرو گے تو دھرنا بڑھتا چلا جائے گا اور جگہ جگہ دھرنے ہونگے۔
امیر جماعت اسلامی نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں میں جانتا ہوں کہ ظلم و جبر بڑھ چکا ہے۔حق و انصاف کے لیے آپ کے جذبات سے آگاہ ہوں۔حق کی آواز بلند کرنے سے ہی ظلم کی ہر شکل مٹ جائے گی۔سارے مظلوم متحد ہو جائیں۔بلوچستان خیبرپختونخوا میں بد امنی ہے۔جنرل پرویز مشرف کے دور کی پالیسیوں کی وجہ سے سارے ملک میں انتشار پھیل گیا ۔پاک افغان سرحد جہاں ہمیں فوج رکھنے کی ضرورت نہیں تھی ان علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔امریکہ کا کھیل اب مزید پاکستان میں نہیں چل سکتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سستی گیس کے لیے پاک ایران گیس پائپ لائن اور دیگر منصوبے مکمل کیے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکہ،اسرائیل دونوں ممالک دہشت گرد ہیں۔اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر سب سوگوار ہیں۔ان پر حملے کے حوالے سے مختلف اطلاعات سامنے آ رہی ہیں تاہم بتایا جائے کہ یہ کس کی حرکت ہے کس نے کس کے کہنے پر یہ کام کیا۔مظلوم فلسطینیوں کو آگ و خون کے دریا کا سامنا ہے۔
سرعام قتل عام ہورہا ہے۔اس دہشت گردی کو چاہے کوئی بادشاہ ہو یا جرنیل ہوں ،کسی اور شکل میں حکمران ہوں کوئی نہیں رکوا سکا۔امریکہ کی جانب سے عالم اسلام میں دہشت گردی کی لہر ہے۔امریکہ دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور سب سے بڑے دہشت گرد اسرائیل کا پارٹنر ہے۔
میں ایسا امریکہ عوام کے لیے نہیں کہہ رہا کیونکہ ہمیں خوشی ہے کہ امریکی طالبا و طالبات مظلوم فلسطینیوں کے لیے اٹھے اور امریکی پولیس کے ڈنڈوں کا سامنا کیا۔امریکہ،اسرائیل دونوں کو شکست ہو چکی ہے۔7 اکتوبر کو طوفان القصیٰ نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل ہار چکا ہے اور اب وہ سول آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔اسرائیل کو صرف امریکہ نے طاقتور نہیں بلکہ عرب ممالک ودیگر مسلم ممالک بھی خاموشی اور بے حسی کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں ورنہ اسرائیل میں اتنا دم خم نہیںہے۔مسلم افواج کہاں ہیں۔چالیس اسلامی ملکوں کی دفاعی اتحاد کا سربراہ کہاں گم ہو گیا ہے۔
کیا صرف اپنی نوکری پکی کرنے کے لیے ہے۔عالم اسلام کے پاس وسائل،دفاع ،تیل،گزرگاہیں سب کچھ موجود ہے اس کے باوجود مسلمان بچے کٹ رہے ہیں ۔ہمارے کندھوں پر امریکی نمائندہ مسلط ہیں۔حق کی آواز بلند اس طرح کر سکتے ہیں کہ اپنے اپنے معاشرے میں امریکی آلہ کاروں کے بارے میں شعور بیدار کریں۔فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے مسلمان حکمران اپنی ذمہ داری ادا نہیں کررہے جو ان کا فرض ہے۔ہم پر امن تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں مگر امریکی محبت کی وجہ سے یہ سارے حالات پیدا ہوئے عافیہ صدیقی کو اٹھایا گیا اپنے ملک کو غیر محفوظ بنادیا اور اس سارے ماحول میں انتشار پیدا کردیا ۔اب ایسی پالیسیوں کی قطعاَ گنجائش نہیں ہے۔
لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔آئین و قانون پر عملدرآمد ،عوام کیساتھ فوج ،عدلیہ ،حکومت کی یکساں ذمہ داری ہے۔جماعت اسلامی میں ہر شہری شامل ہو سکتا ہے۔غیر مشروط شمولیت کا خیرمقدم کریں گے مگر کوئی انتخابی امیدوار بن کر نہ آئے جماعت اسلامی چوکیدار کو بھی الیکشن لڑوا سکتی ہے۔نہیں چاہئیں ہمیں نام نہاد الیکٹیبل کسی کو اس لیے شامل نہیں کر سکتے کہ وہ ہماری سیاست اور نشستوں پر قبضہ کر لے جس نے آنا ہے غیر مشروط آئے ورنہ ان کی گنجائش نہیں ہے واضح پالیسی بیان جاری کر رہا ہوں قربانی دینے والے کارکنان ہمارا انتخاب ہوگا۔اپنی سیاست کسی اور کے ہاتھ میں نہیں دے سکتے۔