رضوان کا فلسطین سے متعلق ٹوئٹ؛ آئی سی سی نے بیان جاری کردیا
قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی جانب مین آف دی میچ ایوارڈ غزہ کے بہن بھائیوں کے نام کرنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بیان جاری کردیا۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد غزہ سے متعلق رضوان کی ٹوئٹ ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔گزشتہ روز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے آئی لینڈرز کے خلاف جیت کے بعد اپنا مین آف دی میچ کا ایواڈ غزہ میں اسرائیل کی جارحانہ بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کے نام کیا تھا جس پر بھارتی میڈیا سے خوب شور مچایا اور آئی سی سی سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گُپتا نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اسکی اجازت دیتا ہے؟۔ کیا کرکٹرز کو آئی سی سی ایونٹس کے دوران سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہیں؟، مجھے یاد ہے کہ ورلڈکپ 2019 کے دوران مہندرا سنگھ دھونی کو اپنے دستانے سے آرمی کا نشان ہٹانے کو کہا گیا تھا۔
بھارتی صحافی و میڈیا کی پروپیگنڈے پر پاکستانی مداحوں نیجواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھونی کی جانب سے فوجی دستانے پہننے کا عمل گراؤنڈ میں کیا گیا جبکہ رضوان سوشل میڈیا پر آزاد ہیں اور انہیں اپنی رائے کے اظہار کا حق حاصل ہے۔ماضی میں بھی بھارتی میڈیا محمد رضوان سمیت کئی پاکستانی کرکٹرز کی کھیل کے میدان میں سجدہ شکر بجالانے اور نماز کی ادائیگی پر سوالات اُٹھاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت نے اسرائیل کے فلسطین پر مظالم کی حمایت کرتی ہے جبکہ کئی بھارتی اداکاروں کو فلسطینیوں کی حمایت پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔