حکومت کسی ادارے میں مداخلت نہیں کرتی،عدلیہ بھی انتظامی معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرے، اعظم نذیر تارڑ

حکومت کسی ادارے میں مداخلت نہیں کرتی،عدلیہ بھی انتظامی معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرے، اعظم نذیر تارڑ

جرمنی کیساتھ دہری شہریت کی منظوری دیدی، ماضی میں پاکستانی شہریت ترک کرنیوالے اب اپنی شہریت دوبارہ حاصل کر سکیں گے

کھیل میں جب سیاست آجاتی ہے تومعاملات خراب ہوجاتے ہیں،ملتان کراچی کیلئے پروازیں آپریٹ ہورہی ہیں، ملتان سے اسلام آباد کیلئے بھی پروازیں ہونی چاہئیں، سینیٹ میں اظہار خیال

اسلام آباد:  وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی، عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں راہ راست مداخلت سے گریز کرے،جرمنی کیساتھ دہری شہریت کی منظوری دیدی ہے، ماضی میں پاکستانی شہریت ترک کرنیوالے اب اپنی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کر سکیں گے،کھیل میں جب سیاست آجاتی ہے تومعاملات خراب ہوجاتے ہیں،ملتان کراچی کیلئے پروازیں آپریٹ ہورہی ہیں، ملتان سے اسلام آباد کیلئے بھی پروازیں ہونی چاہئیں۔

منگل کو سینیٹ کااجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں وقفہ سوالات کے دوران ڈیپورٹیشن پالیسی سے متعلق سینیٹر دنیش کمار نے سوال کیا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ سوالات کمیٹیز کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تمام سوالات کے جوابات تحریری طور پر پیش کئے جاتے ہیں، کمیٹیوں میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جاتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیپوٹیشن پالیسی کی گنجائش سروس رولز میں موجود ہے، پہلے تین سال کے لئے ڈیپوٹیشن ہوتی ہے، پھر دو سال تجدید ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلوں میں کہا کہ ڈیپوٹیشن کو معمول نہ بنایا جائے، حکومت کسی ادارے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتی عدلیہ بھی ایگزیکٹو کے معاملات میں براہ راست مداخلت سے گریز کرے۔

 انہوں نے کہا کہ جرمن حکومت نے 27جون 2024ء سے موثر قانون میں دہری شریعت کی گنجائش فراہم کی،اس اقدام کے تحت درخواست دہندگان اپنی اصل شہریت کے ساتھ جرمن شہریت بھی برقرار رکھ سکتے ہیں،پاکستان نے جرمنی کے ساتھ دہری شہریت کی منظوری دے دی ہے، اب جرمن حکومت کی جانب سے ایم او یو دستخط کا انتظار ہے۔انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد وہ پاکستانی شہری جنہوں نے ماضی میں اپنی پاکستانی شہریت ترک کر دی تھی اپنی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کر سکیں گے، پاکستان کے 22 ملکوں کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کھیل میں جب سیاست آجاتی ہے تومعاملات خراب ہوجاتے ہیں،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے 2019میں الیکشن ہوئے جن کو فیفا نے منظور نہیں کیا، اس الیکشن میں کافی بے ضابطگیوں کی شکایات ہوئی تھیں، صوبوں میں الیکشن ہوچکے ہیں جلد باقی بھی مکمل ہوجائیں گے۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اولمپک ایسوسی ایشن فعال طریقے سے کام نہیں کررہی، پچھلا فٹبال کا الیکشن اگر فیفا کو پسند نہیں آیا، حکومت جو کھیل کھیل رہی ہے اس کے بعد یہی حال ہوگا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اولمپک ایسوسی ایشن کی ری سٹرکچرنگ ہورہی ہے، پنجاب میں کھیلوں کے بڑے مقابلے کرائے جارہے ہیں، ارشد ندیم پنجاب کی ان ہی گیمز کی ایک پراڈکٹ ہے۔

اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ ملتان کراچی کیلئے پروازیں آپریٹ ہورہی ہیں، ملتان سے اسلام آباد کیلئے بھی پروازیں ہونی چاہئیں، لاہور سے اسلام آباد کیلئے بھی پروازیں آپریٹ نہیں ہورہیں، موٹروے بننے کے بعد اسلام آباد سے لاہور اور ملتان کے سفر میں 30منٹ کا فرق ہے، پیرس کے معاملے پر فیملی بچوں والی بات کی تحقیقات کروں گا، کچھ پی آئی اے کے لوگ گئے ہیں، پیرس سے22 لوگ فری گئے اس معاملے کو اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جائے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے پہلے سے منظور شدہ تحریک التوا پر بحث کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ پر سندھ کے تمام علاقوں میں شدید احتجاج ہوا، حکومتی فیصلے پر سندھ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں وزیر اعلی سندھ نے واضح اعتراض کیا، چولستان کے ریگستان کو ہریالی میں تبدیل کرنے کیلئے پانی تبدیل کیا جا رہا ہے۔

شیری رحمن نے کہا کہ 25 سال سے ارسا پانی کی کمی رپورٹ کر رہی ہے، کوشش ہوتی ہے اس پر منصفانہ تقسیم ہو، بلوچستان اور سندھ دونوں صوبے اس معاملے پر اعتراض کر چکے، سات ملین ایکڑ کس طرح زرخیز بنائیں گے جبکہ پانی نہیں ہے، کوٹری اور گڈو سے پیچھے دریائے سندھ ٹھاٹے مارا کرتا تھا، اب وہ صورتحال کہاں ہے سب کو پتہ ہے پانی کم ہے، کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر،بوند بوند پانی کو شہری ترستے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 11ماہ سے مشترکہ مفادات کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، تین تین ماہ کے بعد سی سی آئی کی میٹنگ ہونی چاہیے، حکومت کو اس پر واضح کرنا ہوگا کہ وہ چاہتی کیا ہے۔

اعظم نذیر تارڑسینیٹ آف پاکستانوزیر قانون
Comments (0)
Add Comment