حکومتی اراکین پارلیمینٹ کا پلے کارڈز اٹھا کر فرانسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج۔ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کا گھیراوٗ

 

رازق بھٹی

 

قومی اسمبلی اجلاس کی جھلکیاں

اسلام آباد (نیوزپلس) قومی اسمبلی کا بتیسواں اجلاس مقررہ وقت 11.00 بجے کی بجائے 48منٹس تاخیر سے ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں شروع ہو ا۔
ممبران اسمبلی، اور کوئٹہ میں دھماکے کے باعث شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی۔
پریم کمہار کے بھائی کی فوتگی کے لئے اجلاس کے دوران ایک منٹ کی خاموشی۔
اجلاس کے وقفہ سوالات سے قبل اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا پوائنٹ آف آرڈر کی درخواست۔ڈپٹی سپیکر کا وقفہ سوالات کے آغاز کی ہدایات۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ناموس رسالت ﷺکے معاملے پر قرارداد پر بات چیت نہ کر نے کی اجازات پر اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج۔ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کا گھیراوء۔ختم نبوتﷺپر حکومت کی منافقت نامنظور۔ نامنظور، غلام ہیں غلام ہیں، رسول ﷺ کے غلام ہیں کے نعرے۔
حکومتی اراکین کا پلے کارڈز اٹھا کر فرانسی سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ۔

اسلام آباد(رازق بھٹی)قومی اسمبلی کا بتیسواں اجلاس میں ناموس رسالت ﷺ پر پیش کی گئی قرارداد پر بات چیت کر نے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن کا احتجاج و ہنگامہ آرائی۔ اجلاس کے وقفہ سوالات سے قبل اپوزیشن اور حکومتی اراکین کا پوائنٹ آف آرڈر کی درخواست۔ڈپٹی سپیکر کا وقفہ سوالات کے آغاز کی ہدایات۔ ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کا گھیراوء۔ختم نبوتﷺپر حکومت کی منافقت نامنظور۔

 

نامنظور، غلام ہیں غلام ہیں، رسول ﷺ کے غلام ہیں کے نعرے۔تاجدارے ختم نبوتﷺ زندہ آباد، حکومت منافقت اور غیر سنجیدگی نامنظور۔ حکومتی اراکین کا پلے کارڈز اٹھا کر فرانسی سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ۔تفصیلا ت کے مطابق گزشتہ جمعتہ المبارک کے روز قومی اسمبلی کے بتیسوایں اجلاس میں ناموس رسالت ﷺ پر پیش کی گئی قرارداد پر بات چیت کر نے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے وقفہ سوالات سے قبل پوائنٹ آف آرڈر کی درخواست ڈپٹی سپیکر سے کی جس پر ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات کو جاری رکھنے کی ہدایات کی۔ وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے احتجا ج شروع کر دیا۔ حکومتی رویہ پر شدید نعرے بازی کی گئی اور ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیا گیا۔ جبکہ حکومتی اراکین نے بھی پلے کارڈ ز اٹھا رکھے تھے جن پر فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اور پلے کارڈز پر ختم نبوتﷺ زندہ باد کے نعرے درج تھے۔اس قبل قومی اسمبلی کا بتیسواں اجلاس اپنے مقررہ وقت 11.00 بجے کی بجائے 48منٹس تاخیر سے ڈپٹی سپیکر کی صدارت میں شروع ہو ا۔ممبران اسمبلی، اور کوئٹہ میں دھماکے کے باعث شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور پریم کمہار کے بھائی کی فوتگی کے لئے اجلاس کے دوران ایک منٹ کی خاموشی۔

 

Comments (0)
Add Comment