فیصل آ باد (نیوز پلس)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے یہاں ہر تقریب میں انگریزی میں خطاب کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ پاکستان کی اسمبلی میں بھی انگریزی میں تقریر کردی گئی، ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے، یہ ہماری غلام ذہنیت ہے۔فیصل آباد میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انگریزی کو ہمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے استعمال کرنا چاہیے، اس کے لیے یہ ضروری ہے لیکن جو ہم کلاس کا فرق کرتے ہیں اس سے ہم ان غریب لوگوں کی توہین کرتے ہیں جنہیں انگریزی سمجھ نہیں آتی۔وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ قومی اسمبلی میں کتنے لوگ انگریزی سمجھتے ہیں اور کتنے نہیں لیکن پھر بھی انگریزی میں تقریر کی جارہی ہے، جسے انگریزی نہیں آتی اسے پڑھا لکھا نہیں سمجھتے۔ عمران خان نے کہا کہ چین سے بہت زیادہ دلچسپی ہے کہ پاکستان میں، ہمیں اللہ نے بہت زبردست موقع دیا ہے، ایک تو چین سے ہماری پرانی دوستی ہے دوسرا وہ دنیا میں سب سے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے جبکہ دنیا اس سے خوف زدہ ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین سے کئی صنعتیں یہاں آنا چاہتی ہیں لیکن ابھی تک ہم نے انہیں وہ ماحول فراہم نہیں کیا، جبھی یہ صنعتیں تھائی لینڈ اور ویتنام جارہی ہیں لیکن یہ خصوصی اقتصادی زونز وہ ماحول ہیں جو چین کی صنعتیں چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان زونز کا یہ فائدہ ہوگا کہ ہم انہیں موقع فراہم کریں گے کیونکہ چین کے بہت سرمایہ کار پاکستان آنا چاہتے ہیں بلکہ ان کے وزیراعظم لی نے بھی واضح کہا تھا کہ آپ اگر ہمیں ماحول فراہم کریں گے تو ہم پاکستان کی طرف صنعتیں بھیجیں گے۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ صرف یہی نہیں کہ وہ صرف پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں بلکہ وہ ٹیکنالوجی منتقل کرکے ہماری پیداوار کو بڑھائیں گے جس سے ہمیں فائدہ ہوگا۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کے اندر رحم اور انصاف سے ہی انسان اور جانوروں کا فرق واضح ہوتا ہے، انسانی معاشرہ کمزور طبقے کو تحفظ دیتا ہے جبکہ جانوروں کے معاشرے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات ہوتی ہے۔