تبدیلی کا دعوی کرنیوالوں نے ملک کا بیڑاغرق کر دیا، نواز شریف

تبدیلی کا دعوی کرنیوالوں نے ملک کا بیڑاغرق کر دیا،  نواز شریف

پاکستان مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا

پاکستان کو اس سے زیادہ زخمی کبھی نہیں دیکھا،بس نیت ٹھیک ہونی چاہیے تو اللہ بھی مدد کرتا ہے

پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف نے شہباز شریف کو وزیراعظم کیلیے بہترین انتخاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حکومت کے لیے شروع کا ایک ڈیڑھ سال مشکل ہوگا جس میں ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ تبدیلی کا دعوی کرنیوالوں نے ملک کا بیڑاغرق کر دیا، پاکستان مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا،عمران خان ہمیشہ الزامات لگاتے ہیں، ان سے نہیں گھبرانا چاہیے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف پر اعتماد کی قرار داد منظور کر لی گئی۔نوازشریف نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان بہت زخمی ہے، اور ملک کو ٹھیک کرنا جان جوکھوں کا کام ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ سے 2 سال حکومت کے لیے بہت مشکل ہوں گے، اس کے بعد ملک مشکلات سے نکل آئے گا، بس نیت ٹھیک ہونی چاہیے تو اللہ بھی مدد کرتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ ہمارا واسطہ ایسے لوگوں سے ہے جن کی ذہنیت آج تک سمجھ نہیں آئی، ان کے نزدیک لاجک کوئی چیز نہیں۔نواز شریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم 2013 کا الیکشن جیتے تو دھاندلی دھاندلی کی رٹ لگنا شروع ہو گئی، اور ہر روز کہا جاتا تھا کہ 35 پنکچر لگے۔

انہوں نے کہاکہ 2013 میں حکومت میں آنے کے بعد میں عمران خان کے گھر بنی گالا گیا اور ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملکی معاملات پر مل کر آگے بڑھیں گے، لیکن چند ہی روز بعد سنا کہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں دھرنے دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

قائد ن لیگ نے کہاکہ پھر انہوں نے دھرنے دینا شروع کر دیے،، مجھے دھمکیاں دی گئیں مگر میں نے دھمکیاں برداشت کیں، دھرنے شروع ہوئے تو دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ زوروں پر تھی مگر ہم نے اس کا حل تلاش کیا، موٹرویز سمیت کئی دوسرے منصوبے ان دھرنوں میں پیش کیے۔ ان ہی دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ پاکستان بھی ملتوی ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنوں، احتجاج اور گالی گلوچ کے باوجود ہم نے قوم سے کیے گئے معاہدے پورے کیے،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے 2017 میں جب مجھے فارغ کیا گیا اور کیوں کیا گیا یہ قوم جانتی ہے، پاکستان میں سب نے دیکھا، آج وہ جج کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں ہیں، ایک جج تو جسے چیف جسٹس بننا تھا اس نے استعفی دیا، ثاقب نثار کہاں ہے؟ خبریں آئیں کہ اس کے بیٹے نے ٹکٹ کے پیسے وصول کیے، ججز نے ہمارے بارے میں وہ الفاظ کہے جو انہیں زیب نہیں دیتا۔۔

نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دوسرے دور میں پاکستان ایٹمی قوت بنا جبکہ تیسرا دور 7 سال کے طویل عرصے بعد ملا، جس میں ہم سادہ اکثریت سے جیتے اور حکومت بنائی اس دور میں ملک کی مثالی ترقی ہورہی تھی، جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

۔نواز شریف نے کہاکہ جن لوگوں نے مجھے وزارت عظمی سے نکالا انہوں نے پاکستان کے ساتھ ظلم کیا اور اس میں صرف جج نہیں اور بھی لوگ شامل تھے۔انہوں نے کہاکہ 2013 میں فضل الرحمان نے مجھے کہا تھا مل کر خیبرپختونخوا میں حکومت بناتے ہیں مگر میں نے کہا کہ جس پارٹی کے پاس عددی اکثریت ہے ان کو حکومت بنانے دیں۔

نواز شریف نے کہاکہ ترقی کا سفر جاری رہتا تو ہم آج جی 20 میں شامل ہو چکے ہوتے، ملک میں ہر بڑے منصوبے پر مسلم لیگ ن کی مہر لگی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ڈالر 104 روپے پر تھا، سبزیوں کے ریٹ کنٹرولڈ تھے، جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو لاکر اقتدار میں بٹھایا وہ ملک و قوم کے مجرم ہیں۔

نواز شریف نے کہاکہ آج ملک کے عوام کا سب بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے، حکومت کو شروع کے ایک سے 2 سال میں مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔ ہم نے مشکل کے دور میں ایک ہو کر رہنا ہے اور مخالفین کا بھرپور مقابلہ کرنا ہے۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا امیدوار برائے وزیراعظم کیلئے شہباز شریف کے نام کا اعلان کردیا کہا ہے کہ تبدیلی کا دعوی کرنے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، پاکستان مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ارکان کی جانب سے شریف برادران کا ڈائس بجا کر استقبال کیا گیا ،شہباز شریف کا نام بطور امیدوار وزیراعظم پیش کیا گیا، ارکان کی توثیق کے ساتھ نواز شریف نے باقاعدہ نامزدگی کا اعلان بھی کر دیا۔ جبکہ امیدوار اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ہوں گے۔  پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ تبدیلی کا دعوی کرنے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، پاکستان مزید کسی تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اب مزید کسی تجربے کی گنجائش نہیں۔

 انہوں نے انتشار کے بجائے اتحاد جبکہ تبدیلی کے بجائے تعمیری سیاست پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل کا حل معیشت کی بہتری سے جڑا ہے، شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو واپس ترقی کی پٹڑی پر چڑھائیں گے۔ معیشت سے ہی تمام معاملات جڑے ہوئے ہیں ،انشااللہ حکومت معیشت کو بھی ٹھیک کرے گی۔

شہباز شریف نے وزیراعظم کی نامزدگی پر بڑے بھائی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی والے ملک کو دیوالیہ کر کے گئے۔ پاکستان کو واپس اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کیلئے سخت محنت کرنا پڑے گی،پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے انتہائی جانفشانی سے کام کیا،اتحادیوں کے تعاون سے پاکستان کو دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑا کریں گے۔

شہباز شریف نے اس سوال پر کہ کیا ایم کیو ایم سے رابطہ کریں گے؟ کہا کہ جی ہماری ٹیم بالکل ان سے رابطے میں ہے ۔ انشااللہ ہمارے جو اتحادی ہیں ان سے مل کر چلیں گے۔

دریں اثنا پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے 100 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کی قرار داد بھی منظور کی گئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن )محمد نواز شریف
Comments (0)
Add Comment