نیو دلی (مانیٹر نگ ڈیسک) بھارت کی لوک سبھا کے بعد راجیا سبھا (ایوان بالا) نے بھی غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینے سے متعلق ترمیمی بل 2019 کی منظوری دے دی ہے۔بھارتی میڈیاکے مطابق راجیا سبھا میں بل کے حق میں 125 اور مخالف میں 105 ووٹ ڈالے گئے۔کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی نے بل کی منظوری پر اپنے رد عمل میں کہا کہ بل کی منظوری سے چھوٹے ذہن اور متعصب طاقتوں کی فتح ہوئی ہے،آج بھارت کی آئینی تاریخ کا تاریک دن ہے، یہ بل ہمارے آباؤ اجداد کے بھارت سے متعلق خیال سے متصادم ہے جس کے لیے وہ لڑے اور قربانیاں دیں اور اس کی جگہ ملک کو تقسیم اور مسخ شدہ بنا دیا گیا ہے جہاں مذہب، کسی کی قومیت کا تعین کرے گا۔ جبکہ ر اجیا سبھا میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپوزیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بل نے تاریخی غلطی کو سدھارا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تقسیم مذہب کی بنیاد پر کی گئی تھی، یہ ایک تاریخی غلطی تھی جس کے باعث ہمیں یہ بل لانا پڑا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق راجیا سبھا میں بل پر چھ گھنٹے بحث ہوئی اور وزیر داخلہ کے جواب کے بعد اس پر ووٹنگ ہوئی۔یہاں یہ بات یاد رہے کہ اس بل میں بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان کی چھ اقلیتی برادریوں یعنی” ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ ” سے تعلق رکھنے والے افراد کو انڈین شہریت دی جائے گی۔اس بل کے خلاف بھارت میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔