بنگلہ دیشی آرمی چیف جنرل وقارالزمان کا عبوری حکوت بنانے کا اعلان

بنگلہ دیشی آرمی چیف جنرل وقارالزمان کا عبوری حکوت بنانے کا اعلان

ڈھاکا:    بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کو مخلوط حکومت کے ذریعے چلایا جائے گا، عوام کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔

بنگلہ دیشی آرمی چیف نے مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تحقیقات کا اعلان بھی کیا اور جنرل وقارالزمان نے کہا کہ عوام فوج پر بھروسہ رکھیں، حالات بہتر ہوجائیں گے، ہم بنگلہ دیش میں امن واپس لائیں گے۔

انہوں نے احتجاجی مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ تعاون کریں، ہم ساتھ مل کر ایک بہتر مستقبل کی سنگِ بنیاد رکھیں گے۔

انہوں نے سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ایک عبوری حکومت تشکیل دیں گے۔

بنگلہ دیش کے میڈیا نے آرمی چیف کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے بعد ہم نے عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ہم صورتحال کو حل کرنے کے لیے اب صدر محمد شہاب الدین سے بات کریں گے

یہ بھی پڑھئیے: شیخ حسینہ واجد نے عوام کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے، عہدے سے مستفیٰ، بھارت روانہ

 

بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مستفیٰ ہونے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک میں اب عبوری حکومت چلائی جائے گی اور ہم بنگلہ دیش میں امن واپس لائیں گے۔

جنرل وقار الزمان نے مزید کہا کہ آرمی سے مذاکرات میں تمام اہم سیاسی جماعتیں شریک ہوں گیں،  عبوری حکومت کے قیام کے لیے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے تمام فیصلے فوج کرے گی ، بنگلہ دیشی عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ تمام مطالبات پورے کیے جائیں گے ۔

بنگلہ دیشی آرمی چیف نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے ۔

واضح رہے کہ  بنگلہ دیشں میں کوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد پرتشدد احتجاج میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 300 تک جا پہنچی ،

 بنگلہ دیشی  میڈیا کا بتانا ہے کہ ان جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ مجموعی طور پر حکومت مخالف احتجاج سے اب تک 300 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسنیہ واجد نے اپنے عہدے سے استفیٰ دے کر بھارت روانہ ہو گئیں۔

بنگلہ دیشبنگلہ دیشی آرمی چیفجنرل وقارالزمان
Comments (0)
Add Comment