بلنک کی جانب سے نمیرہ سلیم کے لئے سائنسدان خلاباز اسکالرشپ کا اعلان

بلنک کی جانب سے نمیرہ سلیم کے لئے سائنسدان خلاباز اسکالرشپ کا اعلان

بارڈر لیس لیبز انک (بلنک) نے پہلی پاکستانی خلاباز نمیرہ سلیم کو خلائی تحقیق وجستجو کو آگے بڑھانے کے لیے ایک سائنسدان خلاباز کے طور پر تربیت دینے کے لیے سکالرشپ سے نوازا ہے۔ پیر کو جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق بارڈر لیس لیبز انک کے بانی، سی ای او اور صدر میک مالکاوی نے کہا کہ بلنک کے ساتھ شراکت داری سے نمیرہ سلیم ایک پرجوش سفر کا آغاز کریں گی اور انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹروناٹیکل سائنسز سمیت امریکہ کے نامور اداروں میں تربیت حاصل کریں گی۔

نمیرہ سلیم نے کہا کہ وہ پروگرام کے تحت ایک سائنسدان خلاباز کے طور پر سخت تربیت حاصل کریں گی، یہ تربیتی پروگرام کرہ ارض کے گرد اور اس سے باہر مستقبل کے نجی مدار کے مشنز کے لیے تیار کیا گیا ہے جو سپیس کی کمرشلائزیشن کی صورت میں دستیاب ہوں گے اور اس سے حتمی سرحد سب کے لیے قابل رسائی بن جائے گی۔ نمیرہ سلیم کو ایکسٹرا وہیکلر ایکٹویٹی (ای وی اے یا سپیس واک) اور چاند اور مریخ کی کشش ثقل کی موجودگی میں بقا کی تربیت بھی دی جائے گی۔

نمیرہ سلیم ایک پاکستانی پولر ایکسپلورر اور آرٹسٹ ہیں جو 6 اکتوبر 2023 کو سر رچرڈ برانسن کی ورجن گیلیکٹک کے ساتھ پہلی پاکستانی علمبردار خلاباز بننے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ پہلی پاکستانی ہیں جو قطب شمالی اور قطب جنوبی تک گئیں اور پہلی ایشین ہیں جنہوں نے فرسٹ ایورسٹ سکائی ڈائیو 2008 کے دوران مائونٹ ایورسٹ سے سکائی ڈائیو کیا۔ نمیرہ کی خدمات اس کی خلائی پرواز اور قطبی کارناموں سے بالاتر ہیں۔

وہ اپنے غیر منافع بخش، سپیس ٹرسٹ کے ذریعے خلائی سفارت کاری کی وکالت بھی کرتی ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں صلاحیت کی ترقی کے لیے سٹم/سٹیم تعلیم کو فروغ دیتی ہیں۔ نمیرہ سلیم نے کہا کہ میری تربیت خلائی سفر کے شوقین افراد کو متاثر کرے گی اور مستقبل میں خاص طور پر پاکستان اور جنوبی ایشیا سے خلابازوں کے لئے نجی مشنز کو آگے بڑھائے گی۔ میک مالکاوی نے کہا کہ نمیرہ سلیم خلائی نوواردوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں، انسانی خلائی تحقیق کے لیے ان کی غیر متزلزل وابستگی بلنک اور سپیس ٹرسٹ کے درمیان شراکت داری کے ذریعے مستقبل کے پاکستانی خلابازوں کی راہ ہموار کرے گی۔

 

 

بشکریہ: اے پی پی

بارڈر لیس لیبز انکبلنکنمیرہ سلیم
Comments (0)
Add Comment