ایک سیاسی رہنما کی ایما پر دھاندلی کے الزامات لگائے، قوم سے معافی مانگتاہوں، سابق کمشنر راولپنڈی
چیف جسٹس کیخلاف بیان عوام میں بداعتمادی پھیلانے کیلئے دیا
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ اپنے الزامات سے مکر گئے
عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنے الزامات پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔الیکشن میں دھاندلی کے الزامات کے معاملے پر سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کروادیا ہے اور وہ اپنے سابقہ بیان سے مکر گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری بیان میں سابق کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے کہا ہے کہ غلط الزامات لگانے پر معذرت خواہ ہوں۔اپنے بیان میں سابق کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر اپنا بیان دیا، میرا بیان صریحا غیر ذمہ دارانہ عمل اور غلط بیانی تھی، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے، قوم سے معافی چاہتا ہوں۔
سابق کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ میں 9 مارچ کو ریٹائر ہو رہا تھا، مستقبل اور سرکاری مراعات چھوٹنے سے پریشان تھا، دورانِ ملازمت الیکشن کے بعد، پنجاب گورنمنٹ میں بہت سے اہم عہدوں پر فائز رہا۔ خصوصا پروونشل سیکرٹری پنجاب کے اہم عہدے پر تعیناتی کے دوران میں نے ایک مخصوص سیاسی جماعت کے ایک بڑے عہدیدار کے ساتھ قریبی تعلقات بنائے تاکہ مستقبل میں کام آسکیں مخصوص سیاسی جماعت کا یہ عہدیدارنو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے مفرور ہوگیا تاہم میرا اس سے رابطہ رہتا تھا اور میں اسکی خفیہ مدد بھی کرتا تھا11فروری کو میں نے خفیہ طور پر لاہور جا کر مخصوص سیاسی جماعت کے اس رہنما سے ملاقات کی جہاں انہوں مجھے الیکشن2024 کو دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرنے کیلئے کہا اور اسکے صلے میں مجھے مستقبل میں اعلی عہدے کا وعدہ کیا۔پہلے میں نے مشورہ دیا کہ میں استعفی دوں جسمیں دھاندلی کا الزام لگانے کی بات شامل ہو۔
تاہم اسکا اتنا اثر نہ ہونے کے خدشے کے پیشِ نظر ایک جذباتی اور ڈرامے سے بھر پور پریس کانفرنس کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اہم سیاسی رہنما کے مطابق پورے منصوبے کو مخصوص سیاسی جماعت کی اعلی قیادت کی بھر پور حمایت اور ہدایت کی روشنی میں ترتیب دیا گیا تھا۔
پریس کانفرنس کا دن سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق ایک سیاسی جماعت کے احتجاجی پروگرام کیساتھ منسلک کرتے ہوئے17 فروری کو رکھا گیا۔چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا اور مقصد انکے متعلق عوام میں نفرت بھڑکانا تھا۔منصوبے کے مطابق میں نے پی ایس ایل کی پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر بھر پور ڈرامہ کیا اور خودکشی اور مجھے پھانسی پر لٹکا دو جیسے جذباتی جملے بولے۔
مجھے کبھی بھی بشمول الیکشن کمیشن کسی نے دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی۔ نہ ہی کوئی بھی آر او ایسے کسی عمل میں ملوث تھا۔ اپنے کئے پر بہت شرمندہ ہوں اور پوری قوم خاص طور پر تمام سرکاری ملازمین سے معافی کا خواستگار ہوں کہ میں نے جھوٹے الزامات سے انکی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔
الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی کو بیان دینے کے لیے گزشتہ روز نوٹس بھیجا تھا۔الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔
تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران الزامات عائد کیے تھے کہ عام انتخابات میں جیتے ہوئے امیدواروں کو ہرایا گیا اور اس کے لیے مجھ پر پریشر تھا۔
لیاقت چٹھہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں مجھے میرے کیے کی سزا ملے، مجھے چوک میں پھانسی دے دی جائے۔