ایف بی آر کا اہم اقدام: کارگو کی خود کار سکیننگ کا نظام متعارف کر دیا

کراچی اور پورٹ قاسم بندرگاہوں میں جاپان کے تعاون سے اور جے آئی سی اے پروگرام کے تحت کسٹمز سکیننگ سہولیات نصب کی گئی ہیں

ایف بی آر کے کے پاکستان کسٹمز ونگ نے بندرگاہوں میں درآمدی صنعتی خام میٹیریل کی تیز تر کلیرنس کے لئے وی بوک سسٹم میں سکیننگ کے خودکار نظام کو متعارف کر دیا ہے اور پرانے فزیکل معائنہ کا طریقہ ، جس کی وجہ سے بہت وقت صرف ہوتا تھا، سے نجات ملے گی

اسلام آباد (نیوزپلس) فیڈر ل بورڈ آف ریوینیو کے پاکستان کسٹمز ونگ نے بندرگاہوں میں درآمدی صنعتی خام میٹیریل کی تیز تر کلیرنس کے لئے وی بوک سسٹم میں سکیننگ کے خودکار نظام کو متعارف کر دیا ہے۔ اس نئے خودکار نظام کی وجہ سے کارگو سکیننگ بہترین ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی اصولوں کے تحت تیز تر طریقے سے کی جا سکے گی اور پرانے فزیکل معائنہ کا طریقہ ، جس کی وجہ سے بہت وقت صرف ہوتا تھا، سے نجات ملے گی۔

 

کراچی اور پورٹ قاسم بندرگاہوں میں جاپان کے تعاون سے اور جے آئی سی اے پروگرام کے تحت کسٹمز سکیننگ سہولیات نصب کی گئی ہیں اور سکینرز کی تنصیب کی گئی ہے۔ بلیو چینل رسک مینجمنٹ نظام کا حصہ ہو گا او رپاکستان کسٹمز رسک مینجمنٹ کی بنیاد پر مشکوک کارگو کاانتخاب کر سکے گا۔ یہ نظام انسانی عمل دخل کے بغیر کام کرے گا اور رسک پروفائلنگ اور رسک پیرامیٹرز کے اصولوں کے تحت کام کر ے گا۔

 

اس نئی سکیم کے تحت پرانے اور مہنگے کارگو کے فزیکل معائنہ کے نظام سے نجات ملے گی اور بندرگاہوں پر رش بھی کم ہو گا۔ اس پروگرام کا ابتدائی طور پر آغاز 19 اپریل 2021 سے کراچی بندرگاہ کے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل اور ساوتھ ایشیاء پورٹ ٹرمینل اور پورٹ قاسم کے قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے کر دیا گیا ہے اور کارگو کلیرنس وقت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

 

ورلڈ کسٹمز آرگنائیزیشن اپنے سیکیورٹی اور سہولتی فریم ورک اور کیوٹو کنونشن کے تحت پورٹس اور بارڈر سٹیشنز پر تجارتی کارگو کی سپلائی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مشکوک اشیاءکی سکیننگ کو ترجیح دیتا ہے۔ بلیو چینل پر عمل درآمد سے پا کستان کسٹمز نہ صرف سپلائی کی سکیورٹی کو یقنی بنا سکے گا بلکہ اشیاء کی ڈیکلیریشن اور درآمدکنندگان کی طرف سے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی درست ادائیگی کو بھی یقنی بنائے گا۔ اس نئے نظام کی بدولت کارگو کلیرنس تیز ہوگی، لاگت کم آئے گی اور پورٹس پر رش کم ہو گا اور اس کے ساتھ کسٹمز طریقہ کار میں جدت آئے گی۔

ایف بی آرپاکستان کسٹمز ونگ
Comments (0)
Add Comment