اسلام آباد(نیوز پلس) وزیراعظم عمران خان اپنے ایرانی ہم منصب صدر حسن روحانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان رابطے میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مقبوضہ کشمیر کا عسکری حل نہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حثیت تبدیل کرنے کی بھارتی کوشش اقوام متحدہ کی قردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے۔عمران خان نے کشمیر میں بے گناہ لوگوں کے قتل اور خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران خطے اور جہان اسلام میں ایک اہم ملک کی حیثیت سے کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے اہم اور موثر کردار ادا کر سکتا ہے.ایرانی صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو بتایا کہ آج ایران کو امریکہ کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے ایک خاص صورتحال کا سامنا ہے، لیکن اس کے باوجود ہمارا ملک خلیج فارس، آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں شپنگ کے پائیدار امن کے قیام اور پڑوسی ممالک کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات بڑھانے کی کوشش کررہا ہے، صدرروحانی نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ خطے میں کشیدگی اور بدامنی کے خلاف مقابلہ کیا ہے اور ہمیں اس بات پر یقین ہیں کا کشمیر کے مسلمان لوگ کو اپنے قانونی حقوق اور مفادات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ایرانی صدر نے عیدالاضحی کی آمد پر بھی پاکستانی قوم اور حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران تعلقات ہمیشہ برادرانہ اور گہرے ہیں اور مستقبل میں بھی ایسے ہی رہیں گے.اس موقع میں پاکستانی وزیر اعظم نے بھی عیدالاضحی کی آمد پر ایرانی قوم اور حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے تہران اور اسلام آباد کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید گہرے بنانے پر زور دیا. صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو فوجی نہیں بلکہ سفارتی ذریعے سے حل کرنا ہوگا اور ایران مسلم قوموں کے حقوق دلوانے میں کسی بھی تعاون سے دریغ نہیں کرے گا.