تہران (نیوز پلس / مانیٹرنگ ڈیسک)ایران اور چین تاریخی اسٹریٹیجک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں معاہدے کے تحت ایران اگلے 25 سال تک چین کو درکار تمام خام تیل فراہم کرے گا۔تفصیلات کے مطابق ایران چین جامع 25 سالہ تعاون پروگرام کی 18 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز ایرانی ویب سائٹ کو موصول ہوئی ہے دستاویز کے مطابق ایران نے چین کو 25 سال تک خام تیل فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ جواب میں چین ایران کو تیل کی آمدنی کو اس کے مطابق استعمال کرنے کی اجازت دیگا جب کہ اس کے علاوہ چین کو ایران میں ایسی ریلوے لائن بنانے کی اجازت دی جائے گی جو ایران کے راستے پاکستان کو عراق اور شام سے جوڑے گی۔دستاویز کے مطابق ایران نے چین کو تیل اور گیس کی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی بھی ترغیب دی ہے جس کے تحت ایران میں تیل کے شعبے میں چین اپنی مرضی سے سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔معاہدے کے تحت چین ساحل کی ترقی کے ساتھ مکران خطے میں بندرگاہوں کی تعمیر میں بھی حصہ لے گا۔دونوں ملک پیٹروکیمیکل مصنوعات، سویلین جوہری توانائی کی فراہمی، شاہراہوں، ریلوے اور سمندری رابطوں کی تعمیر اور بینکاری میں تعاون کریں گے۔منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی اعانت اور منظم جرائم کے خلاف بھی دونوں حکومتیں آپس میں تعاون کریں گی۔ایران چین معاہدے میں شامل شقوں کو ایرانی تاریخ میں غیر معمولی قرار دیاجا رہاہے تاہم ایران کے آئین کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ اس معاہدے کی حتمی منظوری دے گی۔جبکہ آزاد ذرائع کے مطابق امریکہ ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹیجک معاہدے کو تنقیدی جائزہ لے رہا ہے اور ناپسندیگی کا اظہار ک رہا ہے