اگر ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج کوئی بے روز گار نہ ہوتا، نوازشریف
اپنے ساتھ ظلم ہونے والے کو بر داشت کرجاؤنگا عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کو بر داشت نہیں کر سکتے،حکومت میں آئے تو نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، سیالکوٹ سے مجھے بہت پیار ہے، موٹر وے ہم نے بنائی،اس کے افتتاح کا موقع نہیں مل سکا، یہ اس معیار کی موٹر وے نہیں بنائی گئی جو میں چاہتا تھا، دوبارہ بنائیں گے،حکومت میں آئے تو لاہور سے سیالکوٹ ٹرین شروع کریں گے، جلسہ سے خطاب
فروری کو مخالفین کا جلوس نکل جائے گا، شہباز شریف…………ووٹ تقدیر کا فیصلہ ہے، نوجوان سوچ سمجھ کر ڈالیں، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج کوئی بے روز گار نہ ہوتا،اپنے ساتھ ظلم ہونے والے کو بر داشت کرجاؤنگا عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کو بر داشت نہیں کر سکتے،حکومت میں آئے تو نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، سیالکوٹ سے مجھے بہت پیار ہے، موٹر وے ہم نے بنائی،اس کے افتتاح کا موقع نہیں مل سکا، یہ اس معیار کی موٹر وے نہیں بنائی گئی جو میں چاہتا تھا، دوبارہ بنائیں گے،حکومت میں آئے تو لاہور سے سیالکوٹ ٹرین شروع کریں گے۔
اتوار کو یہاں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف نے کہاکہ سب کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں، کیا محفل جمی ہوئی ہے، سیالکوٹ باوفا لوگوں کا شہر ہے، یہاں لوگ کے بہادر ہیں، سیالکوٹ کا نام پورے بر صغیر میں گونجتا ہے، کیا پاکستان، کیا ہندوستان، سیالکوٹ ہر جگہ اپنی پہچان رکھتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سب سے بڑا با وفا میرے ساتھ کھڑا ہے جس کا نام خواجہ محمد آصف ہے، یہ 34سال کا تعلق نہیں ہے یہ پچھلے 55سال کا تعلق ہے، یہ میرے ساتھ کالج میں تھے، لاہور کے کالج میں میرے ساتھ چار سال پڑھے اور اکٹھے گریجویشن کیاہے،مجھے خواجہ آصف اور ان کے والد محترم پر فخر ہے، جنہوں نے میری سیاسی ٹریننگ کی اور مجھے بہت پیار کرتے تھے، آج بھی وہ وقت یاد ہے اور مہینے میں ایک بار خواجہ آصف کے والد ضرور بلاتے تھے اور ملتے تھے،شفقت سے پیش آتے تھے،بہترین سیاستدان تھے۔
انہوں نے کہاکہ رانا شمیم بھی 1985سے پہلے کا ساتھی ہے آج تک کبھی اس میں لرزش نہیں آئی ہے اور ان پر مجھے اپنی دوستی پرفخر ہے اور بھی میرے بہترین ساتھی ہیں۔علی زاہد صاحب بھی اپنے والد محترم کے زمانے سے ہمارے ساتھی ہیں اور یہ باوفا ساتھی ہیں، نوشین افتخار کے والد نے زندگی بھر اپنا ساتھ نبھایا اور کبھی لرزش نہیں آئی ہے، طارق سبحانی،فیصل اکرم، رانا لیاقت بھی میرے ساتھی ہیں، رانا لیاقت کو پچھلے الیکشن میں ٹکٹ نہیں ملا جس پر مجھے افسوس ہے، آزاد الیکشن جیت کر دوبارہ مسلم لیگ (ن)میں شامل ہوا اور اڈیالہ جیل میں میرے پاس آئے اور دوبارہ پارٹی میں شمولیت اختیار کی جس پر مجھے بڑی شرم آئی۔انہوں نے کہاکہ میں کس کس کا نام لوں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز خواجہ آصف سے بات کی کہ ہم نے کتنے بجے آنا ہے تو انہوں نے بتایاکہ دو اور ڈھائی بجے کے درمیان آ جائیں، ہمارے پاس ہائی کاپٹر،، جہاز یا موٹر وے کے ذریعے آنے کے تین آپشن تھے، چاہے جہاز سے آئیں، سڑک سے آئیں یا ہیلی کاپٹر سے آئیں تو وقت اتنا ہی لگے گا جب ٹرین سیالکوٹ آئیگی تو بھی اتنا وقت لگے گا۔
انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ وفا دار لوگوں کا شہر ہے، جب باہر سے آیا ہوں تو میں نے کہا سیالکوٹ آنا ہے اور کہاکہ میں سیالکوٹ کو بڑا مس کرتا ہوں، سیالکوٹ سے مجھے بہت پیار اور عشق ہے، میں آپ کے گھر اچھے کارکنوں سے بات کرونگا،
انہوں نے کہاکہ اس دن میں پہلی بار موٹر وے پرسیالکوٹ آیا، وہ موٹر اس معیار کی نہیں ہے جس معیار کی موٹر وے نوازشریف بنانا چاہتا تھا،اس کی کوالٹی بہت اچھی ہونی چاہیے، میں موٹر وے پر آکر مطمئن نہیں ہوا، ہم اس موٹر وے کو دوبارہ بنائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم لاہور سے سیالکوٹ تک بہترین ٹرین چلائیں گے، سیالکوٹ کو ہر آپشن دینگے کہ اپنی انڈسٹری کو بڑھائیں اور پیداوار بڑھائیں۔انہوں نے کہاکہ نو جوان بچے اور بچیاں بہت پیاری ہیں، ہم نے قسم کھائی ہے ہم نے سب کچھ کر نا ہے۔انہوں نے کہاکہ کون کہتا ہے یوتھ مسلم لیگ (ن)کے ساتھ نہیں۔ اس موقع پر نوازشریف نے 30سال سے کم عمر کے لوگوں سے ہاتھ کھڑے کرائے اور کہاکہ یہ تو سارا جلسہ ہی 30سال سے کم لوگوں کا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو قرض دینگے،اپنا خود کاروبار بنائیں، خود لوگوں کو روز گار دیں، انشاء اللہ آپ کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر نا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے آئی ٹی،لیپ ٹاپ، ٹیکنالوجی کی بات کی ہے، سب کچھ ملے گا اور ہم نے پہلے بھی دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے جو پروگرام شروع کئے تھے اگر ہماری حکومت ختم نہ ہوتی تو آج کوئی شخص ایسا نہ ہوتا جس کے پاس روز گار نہ ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف روٹی چار روپے کی چھوڑ کر گیا تھا، آج روٹی بیس اور پچیس روپے کی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول کا ریٹ 65روپے لیٹر تھا، آج کتنے کا ہے، کتنا ظلم ہوا ہے اس کا کون ذمہ دار ہے، پچاس روپے کلو والی چینی آج 150روپے میں ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر اس وقت ایک ہزار روپے بل آتا تھا تو آج کتنا آتا ہے، بجلی مہنگی ہے اور گیس نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بچے سکول نہیں جاسکتے کیو نکہ فیسوں کے پیسے نہیں ہیں، کوئی بیمار ہو جائے تو دوائی کیلئے پیسے نہیں ہے، عوام کے ساتھ کتنا بڑا ظلم کیا گیا ہے؟ اپنے ساتھ ظلم ہونے والے کو بر داشت کرجاؤنگا جو آپ کے ساتھ ظلم ہوا ہے اس کو ہم بر داشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہاکہ سب کچھ پیچھے لے جانا پڑیگا، وہی حالات واپس لانے پڑیں گے اور ہمیں محنت کر نے کی ضرورت ہے، ہم محنت کرینگے، قوم بھی وعدہ کرے، مجھے اپنی تکلیف کا کوئی دکھ نہیں ہے، مجھے آپ کی سزا نہیں دیکھی جاسکتی۔
قبل ازیں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ 8 فروری کا سورج ہماری پارٹی کی فتح کا سورج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری کا سورج پاکستان کی فتح کا سورج ہوگا، سیالکوٹ والوں نے میری اور نواز شریف کی تھکن دور کردی۔
شہباز شریف نے کہا کہ کچھ مخالفین کہتے ہیں ن لیگ باہر نکل کر جلسے نہیں کر رہی، کیا آج ہم سیالکوٹ کے کسی کمرے میں جلسہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جلسہ گواہی دے رہا ہے کہ 8 فروری کو مخالفین کا جلوس نکل جائے گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ایک سیاسی مہربان آج کل جلسوں میں کبھی مزدور کارڈ، کبھی کسان کارڈ اور کبھی کوئی کارڈ نکال کر دکھاتے ہیں جیسے یہ کوئی فٹبال میچ کا ریفری ہو لیکن یہ جو مرضی کارڈ نکال لیں لیکن ان شا اللہ 8 فروری کو عوام ان کو یلو (پیلا) کارڈ دکھا کر میدان سے باہر نکال دیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2017میں نواز شریف کا تختہ الٹ کر خوشحالی کے سفر کو ختم کر دیا تھا، نواز شریف کے پہلے دور میں ملک نے ترقی شروع کی اور ایٹمی دھماکے کرکے بھارت کے دانت کھٹے کر دیے تھے، نواز شریف کو 5 ارب ڈالر کی آفر ہوئی لیکن نواز شریف نے پھر بھی دھماکے کیے۔(ن)لیگ کے صدر نے کہا کہ آپ کو یاد ہے کہ نواز شریف نے لاکھوں لیپ ٹاپ دئیے، 20 ارب روپے کے تعلیمی وظیفے دیے، لاکھوں بچوں کے روزگار اسکیم کے تحت اربوں روپے دیے اور دوبارہ موقع ملا تو سیالکوٹ میں عرفہ کریم کی طرز پر آئی ٹی انڈسٹری بنا کر دیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ تیر اور شیر میں فرق کیا ہے، تو سنیں تیر پر ایک اور نکتہ لگا دیں تو شیر بن جائے گا تو جب شیر بنے گا اور آٹھ فروری کو شیر پر ٹھپہ لگے گا تو پھر شیر دھاڑے گا، دشمنوں کو بھگائے گا اور پاکستان کے اندر ترقی و خوشحالی کا دور دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
صدر (ن)لیگ نے کہا کہ یہ وہ خواجہ آصف ہیں جو نواز شریف کے کلاس فیلو اور ساتھی ہیں جنہوں نے ہر اچھے برے حالات میں نواز شریف کا جھنڈا تھاما اور اونچا رکھا۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ سیالکوٹ والوں، ہم سب آپ سے پیار کرتیہیں، نوازشریف آج دوسری بار سیالکوٹ آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے وعدہ کیا ہے تو نبھائیں گے، 8 فروری کو آپ نے شیر کو ووٹ ڈالنا ہے، آپ کا مقدر پیٹرول بم نہیں،آئی ٹی اسٹارٹ اپس ہیں، 8 فروری کو گھروں میں نہ بیٹھیں، سب کو لیکر ووٹ دینے نکلیں۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے کہا موٹر وے کا معیار ٹھیک نہیں تھا، دوبارہ سے بناؤں گا، نوجوانوں سوچ کر ووٹ ڈالنا،کیونکہ تقدیر کا فیصلہ ہے۔