کراچی (نیوز پلس)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے اٹھارویں ترمیم کوئی آ سمانی صحیفہ نہیں کہ اس کو چیلنج نہ کیا جائے آ پ اس میں ترمیم کر کے صوبوں کو مزید اختیار دیں،سندھ حکومت نے 900 ملین روپے کی لاگت سے نئی گاڑیاں خریدی ہیں اور پرانی سَکشن اور جیٹنگ میشن گاڑیاں مرمت کروا رہے ہیں، پرانی گاڑیاں اور مشینز مرمت ہوکر واٹر بورڈ کو اگلے سال مل جائیں گی، سندھ حکومت واٹر بورڈ کی 100 ایم جی ڈی کی پمپنگ اسٹیشن 1.63 بلین روپے کی لاگت سے مکمل کی جا رہی ہے، بارہ دری کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں وزیر اعلی سندھ نے کراچی کے سیوریج نظام کی مشکلات اور نکاسی کی بہتری کے لیے جدید ترین یورپین ٹیکنالوجی کی حامل مشینوں کی چابیاں ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسداللّٰہ خان کے حوالے کیں، نکاسی آب کے بیڑے میں 20 جدید سَکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ مشینوں کا اضافہ کردیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت واٹر بورڈ کی 100 ایم جی ڈی کی پمپنگ اسٹیشن 1.63 بلین روپے کی لاگت سے مکمل کی جا رہی ہے جس کا افتتاح دسمبر 2019 ء میں کریں گے اور 50 سال پرانی دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو 1.23 بلین روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کر رہے ہیں، جس سے شہر کو اضافی پانی مل سکے گا۔بلدیہ کے لیے حبیب بینک چورنگی سے 24 انچ ڈائی کی پائپ لائن کا کام 400 ملین کی لاگت سے مکمل ہوچکا ہے، اس اسکیم سے بلدیہ کے عوام کا پانی کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے 200 ملین روپے کی اسکیم شروع کی گئی ہے، لیاری کے لیے سندھی ہوٹل سے بکرا پڑی تک پانی کی فراہمی کی اسکیم 717 ملین روپے کی لاگت سے جاری ہے، اس اسکیم کی تکمیل سے لیاری میں پانی کا مسئلہ قدرے بہتر ہوجائے گا۔وزیر سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نیب آرڈنینس میں وفاق کی ترمیم کو نہیں مانتے،وفاق اس میں ترمیم نہیں کر سکتا ہم اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے یہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں