کابل (نیوز پلس / مانٹیرنگ ڈیسک)افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ کے درمیان ایک بار پھر شرکت اقتدار کا معاہدہ طے پاگیاہے جس سے افغانستان میں جاری سیاسی کشیدگی ختم ہو گئی ہے۔اس حوالے سے صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر دئیے گئے بیان میں بتایا کہ صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے شرکت اقتدار معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔ترجمان کے مطابق عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی افغان قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ارکان کو کابینہ میں بھی شامل کیا جائے گا جب کہ معاہدے کی مزید تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ عبداللہ عبداللہ اشرف غنی کے ساتھ گذشتہ دور حکومت میں بھی ایک معاہدے کے تحت اقتدار میں شریک تھے اور انہیں افغان چیف ایگزیکٹو کا عہدہ حاصل تھا۔گذشتہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں انہیں شکست ہوئی تھی لیکن انہوں نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اور صدر کی حیثیت سے حلف اٹھاتے ہوئے اشرف غنی کے مقابلے میں متوازی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔عبداللہ عبداللہ کی جانب سے متوازی حکومت کے اعلان کے بعد افغان حکومت کو ایسے وقت میں سیاسی بحران کا سامنا تھا جب وہ افغان طالبان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں مصروف ہے۔