آئی ٹی برآمدات قیمتی زرمبادلہ کااہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں، وفاقی وزیرخزانہ
، آئی ٹی برآمدات کی مکمل صلاحیتوں سے استفادے کیلئے مشترکہ کوششوں، مستقل پالیسیوں اور ہدف پرمبنی اصلاحات کی ضرورت ہے،سینیٹرمحمداورنگزیب
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ ملک کی معاشی اوراقتصادی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت کا کردارکلیدی اہمیت کاحامل ہے،آئی ٹی برآمدات قیمتی زرمبادلہ کااہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے یہ بات جمعے کووزیر اعظم کی کمیٹی برائے آئی ٹی برآمدات و ترسیلات زر کے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس کا مقصد آئی ٹی برآمدات کے ذریعے ترسیلات زرمیں اضافے کیلئے ممکنہ اقدامات کا جائزہ لینا تھا، جو پاکستان کی اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔اجلاس میں وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد، چیئرمین ایف بی آر، گورنر سٹیٹ بینک، سی ای او پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، سیکرٹری اور سپیشل سیکرٹری آئی ٹی و ٹیلی کام، ممبر آئی ٹی و ٹیلی کام اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں آئی ٹی شعبے کی اہمیت پرروشنی ڈالی اورکہاکہ آئی ٹی برآمدات قیمتی زرمبادلہ کااہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہیں، آئی ٹی برآمدات کی مکمل صلاحیتوں سے استفادے کیلئے مشترکہ کوششوں، مستقل پالیسیوں اور ہدف پرمبنی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں اس شعبے میں مواقع اور چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی اور ترسیلات زر میں اضافے کیلئے سرمائے کی نقل و حرکت کو آسان بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ شرکا نے کہا کہ اگرچہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کا ایک بڑا حصہ وطن واپس نہیں آ رہا۔
بحث میں فری لانسرز کے لیے مستقل ٹیکس چھوٹ، ریموٹ ورکز کی درجہ بندی اور چھوٹی آئی ٹی کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سادہ طریقہ کار اپنانے پر زور دیا گیا تاکہ آئی ٹی کے کاروبار کو اپنی کمائی پاکستان میں منتقل کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔
اجلاس میں بتایاگیا کہ پاکستان میں 2.32 ملین فری لانسرز ہیں جن کا آئی ٹی برآمدات میں 15 فیصد حصہ ہے تاہم ان میں سے صرف 38,000 کے بینک اکاؤنٹس ہیں۔ سٹیٹ بینک کے مطابق ہر ہفتے 500 نئے اکاؤنٹس کھولے جا رہے ہیں تاہم ان اکاؤنٹ ہولڈرز کو برقرار رکھنا اور دیگر افراد کو اس عمل میں شامل کرنا انتہائی اہم ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کمیٹی کو ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اورپیش رفت سے آگاہ کیا جن میں اکاؤنٹ کھولنے کے طریقہ کار کو آسان بنانا، آگاہی مہمات، شکایات کے ازالے کے نظام کو بہتر بنانا اور آئی ٹی شعبے کو بینکاری کے ڈھانچے میں ترجیح دینا شامل ہیں
۔ شرکا نے آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے بین الاقوامی ترسیلات زر کی سہولت کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے استعمال پر بھی غور کیا۔ بات چیت میں ادائیگیوں کے عالمی گیٹ ویز جیسے پے پال تک رسائی کی فوری ضرورت اور مقامی سطح پر اسی طرح کے حل پیدا کرنے پر زور دیا گیا تاکہ آئی ٹی سے منسلک پیشہ ور افراد اور فری لانسرز کو بااختیار بنایا جا سکے اور پاکستان کی عالمی مسابقتی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔
پالیسی سازی میں ڈیٹا پر مبنی بحث کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کیا گیا کہ ایف بی آر، سٹیٹ بینک، وزارت آئی ٹی، پاشا اور فری لانسرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا جو ڈیٹا کو ہم آہنگ کرنے، اہم مسائل کی نشاندہی، عمل کو آسان بنانے، شفافیت کو بڑھانے اور سٹیٹ بینک اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی مسلسل پیشرفت کو یقینی بنانے پر کام کرے گا۔
وزیر خزانہ نے معیشت میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ مل کر چیلنجز پر قابو پانے، آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے اور پاکستان کو عالمی آئی ٹی صنعت میں ایک مسابقتی کھلاڑی کے طور پرمستحکم کرنے کے لیے کام کریں۔