آئندہ 10 برس گرد و غبار اور ریتیلی طوفانوں سے نمٹنے کا عشرہ قرار

آئندہ 10 برس گرد و غبار اور ریتیلی طوفانوں سے نمٹنے کا عشرہ قرار

 جنرل اسمبلی نے منصوبہ بندی اور تنظیم کیلئے مناسب اقدامات کرنے کی دعوت دے دی،رپورٹ

اقوام متحدہ:  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے آئندہ 10سالوں کو ریت اور گرد و غبار کے طوفانوں سے نمٹنے کا عشرہ قرار دیتے ہوئے اتفاق رائے سے مسودہ قرارداد کی منظوری دے دی ہے۔

 193 رکنی جنرل اسمبلی نے گزشتہ روز ریت اور گرد و غبار کے طوفانوں کا مقابلہ کرنے پر اقوام متحدہ کی دہائی (2025-2034)کے عنوان سے مسودہ قرارداد کو منظور کیا، اس طرح 10 سالہ مدت کو ان ماحولیاتی مظاہر کے خلاف جنگ کے لیے وقف کیا گیا کیونکہ ریت اور گرد و غبار کے بڑھتے ہوئے طوفان شدید ماحولیاتی، اقتصادی اور انسانی خطرات کا باعث ہیں۔

میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ متن کی دیگر شرائط کے مطابق جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو عالمی، علاقائی اور ملکی سطح پر دہائی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور تنظیم کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی دعوت دی۔ جنرل اسمبلی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قرارداد کے نفاذ کے باعث ہونے والی تمام سرگرمیوں کی لاگت رضاکارانہ شراکت بشمول نجی شعبے سے پوری کی جانی چاہیے۔

اقوام متحدہ میں یوگنڈا کے سفیر گوڈفری کوبا، جنہوں نے ترقی پذیر ممالک پرمشتمل گروپ آف 77 کی جانب سے قرارداد پیش کی، نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ اس اقدام کا مقصد بین الاقوامی اور علاقائی تعاون سے ریت اور مٹی کے طوفانوں کے منفی اثرات کو روکنا اور کم کرنا ہے۔ اجلاس کی صدارت جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے کی۔

 اقوام متحدہ کے کنونشن ٹو کامبیٹ ڈیزرٹیفیکیشن نے 2022 کی ایک رپورٹ میں کہا کہ ریت اور مٹی کے طوفانوں میں حالیہ برسوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے کنونشن نے کہا کہ طوفان سانس کی بیماریوں کو بڑھا سکتے ہیں، فصلوں اور مویشیوں کو ہلاک کر سکتے ہیں اور صحرا میں اضافہ کر سکتے ہیں حالانکہ دستاویزات میں ان کے اثرات محدود ہیں۔

کنونشن نے اندازہ لگایا کہ زیادہ تر خشک زمینوں اور کم پودوں والے ذیلی مرطوب علاقوں میں سالانہ 2 ٹریلین ٹن ریت اور دھول فضا میں داخل ہوتی ہے۔

کنونشن نے کہا کہ اخراج کی زیادتی قدرتی حالات کا نتیجہ ہوتی ہے لیکن خشک سالی اور ماحولیاتی تبدیلیاں اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہیں۔

 رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر کم از کم 25 فیصد دھول کا اخراج انسانی سرگرمیوں جیسے غیر پائیدار زمینی انتظام اور پانی کے استعمال سے ہوتا ہے۔

 جنرل اسمبلی نے کہا کہ دہائی کے طویل اقدام کے ایک حصے کے طور پر اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم متاثرہ ممالک میں ریت اور گرد و غبار کے طوفانوں سے نمٹنے بشمول پائیدار زمین کے استعمال کا انتظام، زرعی جنگلات، شیلٹر بیلٹس، جنگلات اور زمین کی بحالی کے پروگرامکے طریقوں کو فروغ دے گی۔ قرارداد میں پیشگی انتباہی نظام کو بڑھانے اور مٹی اور ریت کے طوفانوں کی پیشنگوئی کے سلسلے میں اہم موسمی معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے عالمی تعاون کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اقوام متحدہجنرل اسمبلیماحولیاتی تبدیلیموسمیاتی تبدیلی
Comments (0)
Add Comment