ملک کے مختلف علاقوں میں بارش ، گھروں کی چھتیں گرنے سے دوبچوں سمیت 6افراد جاں بحق
ندی نالوں میںطغیانی ، بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ، نظام زندگی متاثر، گوادرمیں کئی مکانات منہدم ، لوگوں کی نقل مکانی
خاران کے شہر کلان میںچھت گرنے کے باعث لاشوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے سے نکالا ،کمالیہ میں چھت گرنے سے 3افراد دم توڑ گئے
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش سردی کی شدت بڑھ گئی ،بارش کے باعث گھروں کی چھتیں گر گئیں، دوبچوں سمیت 6افراد جاں بحق ہو گئے ۔
اسلام آباد میں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا ،سردی کی شدت بڑھ گئی ۔ روالپنڈی میں بھی باد ل برسے ، لاہور کے علاقے گوالمنڈی، ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، مال روڈ، ہال روڈ، ساندہ، کرشن نگر، چوبرجی، جیل روڈ، مزنگ، گلبرگ، شادمان، کینٹ، مسلم ٹائون، فیروزپور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں رات گئے شروع ہونے والی بوندا باندی صبح تک جاری رہی ہے۔
ڈیفنس، گارڈن ٹائون، کینال روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، جوہر ٹائون، علامہ اقبال ٹائون، وحدت روڈ، مصطفی ٹائون میں بادل برسے، اس کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں گوجرہ، جھنگ، پنڈی بھٹیاں، شرقپور، شیخوپورہ، صفدر آباد، مریدکے، پھولنگر اور قصور میں بھی بارش ہوئی۔بھکر ،میانوالی، چشتیاں، لیاقت پورہ، حافظ آباد، بہاولپوراور چنیوٹ میں بھی بادل برسے جبکہ کمالیہ میں بارش کے باعث خستہ حال گھر کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دوسری جانب خاران کے شہر کلان میں بارش کے سبب گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص دو بچوں سمیت جاں بحق ہو گیا۔
لاشوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے سے نکالا، خاران شہر اور گرد و نواح میں گزشتہ رات سے بارش کا سلسلہ جاری رہا ، بارش سے خاران کے تمام ندی نالوں میں پانی کا بہا ئوتیز ہو گیا ۔پورے شہر میں بارش کا پانی جمع ہونے سے نظام زندگی شدید متاثر ہے،
بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ۔کئی جگہوں پر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں اور گلیوں سے پانی نکالتے رہے ، کمشنر رخشان اور ڈپٹی کمشنر خاران سمیت تمام متعلقہ محکمے الرٹ ہو گئے ۔ دوسری جانب بارش کے دوسرے سپیل نے ڈوبے ہوئے گوادر کو مزید ڈبو دیا، دو گھنٹے تیز ہوا اور گھن گرج کے ساتھ ہونے والی بارش نے تباہ حال گوادر کو مزید تباہ کر دیا۔
بارش کا پانی نشیبی علاقوں میں مقیم لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا، بارش سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا، بارش سے سید ہاشمی ایونیو، جناح ایونیو، میرین ڈرائیو ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے۔طوفانی بارش کے باعث ریسکو اور نکاسی آب کا کام بھی متاثر ہو گیا،
کئی مکانات منہدم ہو گئے جس کے باعث لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔ سبی اور گرد و نواح میں 14 گھنٹے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، سبی دریائے ناڑی، دریائے تلی اور دوسرے ندی نالوں میں پانی کے بہا ئومیں اضافہ ہوا،
محکمہ ایری گیشن کے مطابق عملہ الرٹ کر دیا گیا۔ دالبندین سمیت ڈسٹرکٹ چاغی کے مختلف علاقوں میں تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، وقفے وقفے سے جاری بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی اور موسم مزید سرد ہوگیا ۔
میونسپل کمیٹی دالبندین کے مطابق نشیبی علاقوں اور گلی کوچوں سے پانی نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔بلوچستان کے علاقے نوشکئی ، خضدار، کوہلو، جھل مگسی اور نوکنڈی میں بارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ۔
ادھر آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ برفباری کی وجہ سے بالائی علاقوں کی شاہراہیں بند ہونے کا خدشہ ہے۔