سید مرا د علی شاہ، سندھ کے منفرد وزیراعلیٰ، مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ

سید مرا د علی شاہ، سندھ کے منفرد وزیراعلیٰ، مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ

نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ 1962 میں کراچی میں پیدا ہوئے، تعلق کراچی سے ہے اور وہ سابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید عبداللہ علی شاہ کے صاحبزادے ہیں،سیاسی کیرئیرپر ایک نظر

                پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائمراد علی شاہ تیسری بار سندھ کے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے،مراد علی شاہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، وہ 1962 میں کراچی میں پیدا ہوئے۔مراد علی شاہ کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرحوم رہنما اور سابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید عبداللہ علی شاہ کے صاحبزادے ہیں، وہ بھی 1993 سے 1996 تک سندھ کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔

مراد علی شاہ نے اپنے کیریئر کا آغاز 1986 میں واپڈا سے بطور جونیئر انجینئر کیا اور پہلی بار 2002 کے عام انتخابات میں جامشورو کے حلقہ پی ایس 73 سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے اور ان کا سیاسی کیریئر شروع ہواتھا۔رہنمائپیپلزپارٹی مراد علی شاہ 2007 میں اور پھر 2014 کے ضمنی انتخابات میں بھی اسی نشست سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔نو منتخب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کے مشیر بھی رہ چکے تھے۔2013 کے عام انتخابات میں دہری شہریت رکھنے کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا تھا بعد ازاں انہوں نے اپنی کینیڈا کی شہریت ترک کی اور 2014 میں ضمنی انتخاب لڑ کر منتخب ہوگئے تھے۔

مراد علی شاہ کو قائم علی شاہ کی کابینہ میں صوبائی وزیرِ خزانہ کا قلمدان سونپا گیا، لیکن جولائی 2016 میں پیپلز پارٹی نے وزیرِاعلیٰ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔29 جولائی 2016 کو سندھ اسمبلی کے اراکین نے مراد علی شاہ کو صوبے کا نیا وزیرِاعلیٰ منتخب کرلیا تھا۔ مراد علی شاہ کی کارکردگی کو قائم علی شاہ کی کارکردگی سے بہتر قرار دیا گیا، جس کے سبب پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر مراد علی شاہ کو وزیرِ اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

مراد علی شاہ ماضی میں حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور کراچی فش ہاربر اتھارٹی میں بھی مختلف عہدوں پر کام کرچکے۔مراد علی شاہ کو 17 اگست 2018 کو مراد علی شاہ آئندہ 5 سال کیلئے سندھ اسمبلی کے نئے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوگئے تھے۔

مریم نواز پنجاب کی پہلی وزیراعلیٰ منتخب

 

 مریم نواز کی تقریب حلف برداری میں ان کے والد سابق وزیراعظم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف،

نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، ان کے صاحبزادے جنید صفدر سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی

گورنر ہاؤس لاہور میں ہونے والی تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ان سے عہدے کا حلف لیا

                پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنر ہاؤس لاہور میں ہونے والی تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے مریم نواز سے عہدے کا حلف لیا، جہاں مریم نواز کی تقریب حلف برداری میں ان کے والد سابق وزیراعظم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، ان کے صاحبزادے جنید صفدر سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی مریم نواز 220 ووٹ حاصل کرکے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئیں، مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، ووٹنگ کے دوران مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے اراکین نے مریم نواز کو ووٹ دیا، جن کے انتخاب کے لیے ووٹنگ عمل میں حصہ لینے والے اراکین مخصوص لابی میں گئے اور ووٹنگ رجسٹر میں اپنا نام درج کروایا، تاہم مریم نواز کے مخالف امیدوار رانا آفتاب احمد خان کی جماعت سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔

وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف شہبازشریف، پوری جماعت، ایک ایک ایم پی اے، ایک ایک کارکن کا شکریہ ادا کرتی ہوں، پیپلزپارٹی، آئی پی پی، ق لیگ اور ضیا لیگ کے ارکان کا شکریہ، امید کرتی ہوں یہ ایوان جمہوری اصولوں اور جمہوری پرچم کو سربلند رکھے گا، افسوس ہے اپوزیشن ارکان موجود نہیں، میرا دل تھا وہ جمہوری عمل کا حصہ بنتے، سیاست، جمہوریت میں مقابلہ کرنا کتنا ضروری ہے، ہم پر بھی لمبا عرصہ مشکل وقت رہا جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، اپوزیشن ہوتی تو میری تقریر کے دوران شورشرابہ کرتی مجھے خوشی ہوتی، ان کی غیرموجودگی میں پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میں ان کی بھی وزیراعلی ہوں جنہوں نے ووٹ دیا اور جنہوں نے نہیں دیا۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ اپنے مخالفین کی تہہ دل سے شکرگزار ہوں، اپوزیشن کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میرے دفتر، دل اور چیمبر کے دروازے ہر وقت اسی طرح کھلے ہیں جس طرح میری جماعت کے کارکنوں کے لیے کھلے ہوں گے، جتنی وزیراعلی ن لیگ کی ہوں اتنی دوسری جماعتوں کی بھی ہوں، ہم سب مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کریں گے، میرے دل میں کسی کے انتقام یا بدلے کا کوئی جذبہ نہیں، میری یہاں موجودگی سیاسی کارکن کی خدمات کا اعتراف ہے، میرا اعزاز ہر ماں، بہن، بیٹی کا اعزاز ہے، امید ہے یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے میرے بعد کوئی اور خاتون یہ جگہ لے۔انہوں نے کہا کہ آج اس کرسی پر بیٹھی ہوں جہاں نوازشریف جیسے وژنری بیٹھے تھے، نواز شریف نے آئندہ پانچ سال کے لیے ایک ایک منٹ پر بریف کیا اور مشورے دیئے، نواز شریف واحد شخص ہین جن کو اللہ نے تین بار وزیراعظم بنایا، اس کرسی پر وہ شخص بھی رہا جس کو لوگ خادم اعلیٰ اور پنجاب سپیڈ نے نام سے یاد کیا گیا، شہباز شریف کی صلاحیتوں کا اعتراف صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا نے کیا۔

پنجابسندھسید مراد علی شاہمریم نواز
Comments (0)
Add Comment