تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ، وزیراعظم

تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ، وزیراعظم

تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے،ملک میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کے چیلنج کو مواقعوں میں تبدیل کیاجائیگا،ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں قابل طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جا رہے ہیں،دانش سکولز کا دائرہ کار اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کم ترقی یافتہ علاقوں تک پھیلایا جا رہا ہے، گوگل کے پاکستان میں کروم بک بنانے کا پلانٹ لگانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، شہباز شریف کی گوگل فار ایجوکیشن کے وفد سے گفتگو

 اسلام آباد :  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے،ملک میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کے چیلنج کو مواقعوں میں تبدیل کیاجائیگا،ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں قابل طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جا رہے ہیں،دانش سکولز کا دائرہ کار اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کم ترقی یافتہ علاقوں تک پھیلایا جا رہا ہے، گوگل کے پاکستان میں کروم بک بنانے کا پلانٹ لگانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

جمعرات کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے  منیجنگ ڈائریکٹر کیوین کیلز کی سربراہی میں گوگل فار ایجوکیشن کے اعلی سطح کے وفد نے جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔وفد میں گوگل فار ایجوکیشن کے آٹھ ممالک کے نمائندگان شامل تھے۔وفد کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ تعلیم کے شعبے میں حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ایک چیلنج ضرور ہے تاہم اس چیلنج میں سے مواقع تلاش کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملک میں نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں قابل طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جا رہے ہیں، اس حوالے سے بجٹ میں رقم مختص کی جا چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دانش سکولز کا دائرہ کار اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کم ترقی یافتہ علاقوں تک پھیلایا جا رہا ہے۔

 وزیراعظم نے گوگل کے پاکستان میں کروم بک بنانے کا پلانٹ لگانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے گوگل فار ایجوکیشن اور وزارت وفاقی تعلیم کے درمیان لیٹر آف اینٹینٹ پر دستخط کو سراہا۔

 وزیراعظم نے گوگل فار ایجوکیشن کو حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کا دائرہ کار بڑھانے کی دعوت بھی دی۔وزیراعظم نے وفد کو آگاہ کیا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملک میں نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔وزیراعظم کو گوگل فار ایجوکیشن کے پاکستان میں تعلیم و تربیت کی ترویج کے لئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

 وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گوگل فار ایجوکیشن، ڈیجیٹل سیفٹی خصوصا بچوں کے لئے ڈیجیٹل سیفٹی پروگرام "ڈیجیٹل سفر” پر کام کر رہا ہے، گوگل فار ایجوکیشن اور نیشنل رورل سپورٹ پروگرام مل کر دیہی علاقوں میں ڈیجٹل سکلز اور تحفظ کے لئے کام کر رہے ہیں، بلوچستان فرسٹ اور گلگت بلتستان فرسٹ پروگرامز کے تحت ڈیجیٹل اسکلز اور تحفظ کے حوالے سے ہزاروں نوجوانوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔

وزیراعظم کو مزید آگاہ کیا گیا کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے سکول سے باہر بچوں کے تعداد میں کمی لائے جائے گی، گوگل فار ایجوکیشن پاکستان کی اہم قومی زبانوں میں مصنوعی ذہانت کی تربیت فراہم کرے گا، گوگل فار ایجوکیشن کی اسلام آباد کے زیر تعمیر دانش سکول کو گوگل سینٹر فارایکسی لینس بنانے کی پیشکش کی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گوگل فار ایجوکیشن نے حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر اساتذہ کے لئے تربیتی پروگرامز ترتیب دئیے، پچھلے سال گوگل فار ایجوکیشن نے پاکستان میں 45 ہزار سرٹیفیکٹس دیئے۔ملاقات میں وزیر وفاقی تعلیم و فنی تربیت خالد مقبول صدیقی، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔

تعلیمی ایمرجنسیشہباز شریف
Comments (0)
Add Comment