مداحوں کے دلوں پرآج بھی راج کرنے والی فلمسٹار رانی کی کی83 ویں سالگرہ
اسلام آباد: پاکستانی فلم انڈسٹری کی مشہور فلمسٹار ورسٹائل اداکارہ رانی کے مداح ان کی83 ویں سالگرہ 8 دسمبر اتوار کو منائی جا رہی ہے وہ8 دسمبر1941 کو لاہور کے علاقے مزنگ میں پیدا ہوئیں۔
پاکستانی فلم انڈسٹری اور ٹیلی ویژن کی معروف ایکٹرس رانی جن کا اصل نام ناصرہ تھا جو اپنے وقت کی مشہور گلوکارہ مختار بیگم کے ڈرائیور کی بیٹی تھی، رانی کو مختار بیگم نے پالا اور ان کے ساتھ رہتے ہوئے رانی نے رقص سیکھا او بطور اداکارہ فلمی دنیا میں قدم رکھا جہاں رانی نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور مقبولیت ان کا مقدر بنی،
رانی نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1962میں انورکمال پاشا کی فلم محبوبہ میں ایک ثانوی کردار سے کیا،انہوں نے اردو اور پنجابی کی لا تعداد فلموں اور ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
اداکار ہ رانی نے معروف کرکٹر سرفراز نواز سے شادی کی لیکن بعد ازاں ان میں علیحدگی ہوگئی۔وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور 27 مئی1993 کو زندگی کی جنگ ہار گئی۔
1941 میں لاہور میں پیدا ہونے والی رانی اردو اور پنجابی فلموں کی مصروف اداکارہ تھی۔ اردو فلموں کی بات کریں تو بطور اداکارہ رانی کی پہلی فلم ہدایت کار انور کمال پاشا کی فلم محبوب تھی جس میں وہ شمیم آرا کے مقابل ثانوی رول میں نظر آئی تھی۔ یہ 1962 کی بات ہے اور اس کے بعد کئی فلموں میں مختلف کردار ادا کیے، لیکن دیور بھابھی جو 1967 میں سنیما کی زینت بنی تھی، وہ مشہور فلم تھی، جس نے اداکارہ کو فلم انڈسٹری کی "رانی” بنا دیا۔
اس فلم میں وحید مراد اور لیجنڈ اداکارہ صبیحہ خانم نے ٹائٹل رولز کیے تھے۔ بعد میں رانی نے دل میرا دھڑکن تیری، بہن بھائی، دیا اور طوفان، شمع اور پروانہ، بہارو پھول برساؤ، امراؤ جان ادا، اک گناہ اور سہی، خون اور پانی جیسی کام یاب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا کر شائقین کے دل موہ لیے۔
پنجابی فلموں کی بات کریں تو رانی کو فلم چن مکھناں سے بریک تھرو ملا تھا جب کہ دوسری بڑی پنجابی فلموں میں سجن پیارا، جند جان، مکھڑا چن ورگا، دنیا مطلب دی، ٹیکسی ڈرائیور اور سونا چاندی قابلِ ذکر ہیں۔ اردو فلموں میں کمال، وحید مراد اور شاہد کے ساتھ رانی کو بہت پسند کیا گیا۔