تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاجی جلسے اور مظاہرے منسوخ کر دئیے
گرفتاریوں اور دیگرمسائل سے بچنے کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ، 8 تاریخ کو پشاور میں ہونے والا جلسہ بھی منسوخ کر دیا گیا، جلسے کی جگہ صوابی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاجی جلسے اور مظاہرے منسوخ کر دئیے، گرفتاریوں اور دیگرمسائل سے بچنے کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کرنے کافیصلہ،8 تاریخ کو پشاور میں ہونے والا جلسہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے،
جلسے کی جگہ صوابی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا،پارٹی رہنماوں نے تصدیق کی ہے کہ دھرنے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، دھرنے کیلئے 10 تاریخ کے بعد کسی موزوں دن کا انتخاب کیا جائے گا۔دھرنا صوابی قیام و طعام کے مقام پر دیا جائے گا۔پارٹی رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دھرنا کم سے کم تین روز تک جاری رہے گا۔
دھرنے میں ملک بھر سے ورکرز اور رہنما شرکت کریں گے، دھرنے سے ہر روز مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں گے۔اعلان کردہ تمام جلسے اور احتجاجی مظاہرے منسوخ کئے جا رہے ہیں۔
یہ بھی بتایاگیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف احتجاج کے معاملات پر کشمکش کا شکار ہے جس کے باعث پی ٹی آئی نے ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ منسوخ کر دیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے احتجاجی تحریک کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
روف حسن کا کہنا تھا کہ پوری پارٹی یکجا ہے، ہم نے پرامن عوامی تحریک شروع کرنی ہے۔ احتجاجی تحریک کا مقصد عمران خان کی رہائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے بانی عمران خان کی رہائی کیلئے احتجاجی تحریک کے آغاز کے حوالے سے اہم فیصلے کئے تھے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور پارٹی کے سابق ترجمان رؤف حسن نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ پوری پارٹی یکجا ہے، 8 نومبرکی احتجاجی تحریک فائنل ہے۔8 نومبر سے ہماری احتجاجی تحریک شروع ہو گی۔جلسہ پشاور نہیں اب صوابی میں ہوگا۔احتجاجی تحریک کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی تھی۔ ہم نے پرامن عوامی تحریک شروع کرنی ہے۔
روف حسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف جعلی مقدمات بنائیگئے، آئین وقانون کے مطابق جدوجہد کرکے عمران خان کو باہر نکالنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھاکہ قاضی فائزعیسیٰ کے بعد عدلیہ میں تبدیلی آئی تھی اب فیصلے انصاف کے مطابق ہوں گے۔ اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے روف حسن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے رابطوں کو بڑھائیں گے۔