28 اگست کو ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمن
بجلی کی قیمتوں پر ملک بھرکے عوام کوریلیف دیا جائے
ملتان: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 28اگست کو ملک گیر ہڑتال ہو گی، بجلی کی قیمتوں پر پورے ملک کے عوام کو سال بھر کے لیے ریلیف دیا جائے، جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان معاہدے کی ہر شق پر عمل نہ ہوا تو ہر شہر اور بستی سے قافلے نکلیں گے، لانگ مارچ کی صورت میں اسلام آباد پہنچیں گے، حکمرانوں کے پاس 37دن رہ گئے، عوام کو حق دو یا انقلاب کے لیے تیار ہو جا،
ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پرامن مزاحمت کو کمزوری نہ سمجھا جائے، شریف اور زرداری خاندان بنگلہ دیش سے سبق سیکھیں، ایسا نہ ہو عوام بپھر جائیں اور آپ کو ائیرلفٹ بھی نہ ملے، قوم مہنگائی کے عذاب میں مبتلا تھی، منتظر تھی کوئی اس کی آواز بنے، جماعت اسلامی پوری قوم کی امیدوں کا مرکز بن گئی، ذمہ داران اور کارکنان سے کہتا ہوں کہ جدوجہد تیز کریں، 26اگست کو جماعت اسلامی کے یوم تاسیس پر ملک گیر ممبرسازی کمپین کا آغاز کریں گے،
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موبائل ایپ بھی بنے گی اور قریہ قریہ بستی بستی بھی پہنچیں گے، ہڑتال کے لیے تاجروں کے اعلان کی حمایت کرتے ہیں۔
ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق، امیر پنجاب جنوبی را محمد ظفر، سیکرٹری جنرل پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی، امیر ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ جلسہ میں خواتین اور فیملیز کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پنجاب میں بجلی کی قیمتوں پر ریلیف کی پہلی قسط کا ویلکم کرتے ہیں، یہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ حکمرانوں کو مجبور کیا کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ 14روزہ دھرنا کے دوران عوام میں آئی پی پیز کی لوٹ مار، طبقاتی تعلیم، حکمرانوں کی مراعات اور عیاشیوں سے متعلق شعور پیدا کیا، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قوم جماعت اسلامی کے دھرنے کی پشت پر کھڑی ہو گئی اور آج نواز شریف نے اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر بجلی کی قیمتوں میں دو ماہ کا ریلیف دینے کا اعلان کیا۔
انھوں نے کہا کہ پورے سال کے لیے ملک بھر کے عوام کو بجلی کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے تو یہ ایک ہزار ارب کے لگ بھگ رقم بنتی ہے، حکمران سود میں بتدریج کمی سے ساڑھے آٹھ ہزار ارب سالانہ بچا سکتے ہیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگے اور حکمران اشرافیہ کی مراعات اور عیاشیاں ختم ہو جائیں تو ہزاروں ارب بچیں گے، آئی پی پیز کو ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی کی حکومتوں نے مل کر لوٹ مار کی اجازت دی، جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا معاملہ ہو یا آئی پی پیز کے تحفظ کی بات، یہ حکمران طبقات ایک ہو جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز کی لوٹ مار نہیں چلنے دیں گے، حکومت کا تعاقب کریں گے اور آئی پی پیز کو ادا کیے جانے والے اربوں روپے کے کیپسٹی چارجز ختم کر کے عوام کو بجلی بلوں پر ریلیف دلائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ معاہدے کے وقت ہی حکمرانوں پر واضح کردیا تھا کہ چپ کر کے نہیں بیٹھیں گے، معاہدے کے دوسرے روز راولپنڈی اور اس کے بعد لاہور، پشاور اور آج ملتان میں جلسے کیے ہیں، جلسوں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، تم عیاشی کرو اور عوام پر ٹیکس لگا، یہ اب نہیں چلے گا، تنخواہ داروں پر ٹیکسز کو کم کرنا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ پنجاب میں بجلی کی قیمتوں میں کمی جماعت اسلامی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، بات کریڈٹ کی نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو مہنگائی کے عذاب سے نجات دلا، کریڈٹ تم لے لو۔ جماعت اسلامی مظلوموں اور محروموں کے حق میں جدوجہد کو عبادت سمجھتی ہے، حضور کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، ظالموں کے خلاف جدوجہد کارِ نبوت ہے اور اب یہ کام امت کو کرنا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ معاہدہ کے بعد چند لوگوں نے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کارکنان کو سوشل میڈیا پر لڑانے کی کوشش کی، ایسے شرپسند حکومت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے کارکنان ایسی سازشوں سے باخبر رہیں۔ انھوں نے کہا کہ نوجوان حوصلہ مت ہاریں، جماعت اسلامی نے ان کا ہاتھ تھام لیا ہے، ہمیں فلسطینیوں اور کشمیریوں کی جدوجہد سے سبق سیکھنا چاہیے، ہمیں پاکستان کو وہ ملک بنانا ہے جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا، ہم ایسا پاکستان بنائیں گے اور اس کے بعد کسی مودی کسی نیتن یاہو اور کسی جوبائیڈن کی ہمت نہیں ہو سکے گی کہ امت پر ظلم کرے۔ انھوں نے قادیانیوں کے مسئلہ پر چیف جسٹس کے فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔