شہباز شریف نے جو پودا 2012 میں لگایا تھا یہ اس کا پھل ہے، ارشد ندیم
پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کیلئے بڑی محنت ہے،یہ2012ء میں شہباز شریف کے لگائے گئے پودے کا پھل ہے، میڈیاسے گفتگو
اسلام آباد: اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کہا ہے کہ قوم کی جانب سے جو عزت ملی وہ میڈل سے بھی زیادہ ہے، پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کیلئے بڑی محنت ہے، شہباز شریف نے جو پودا 2012 میں لگایا تھا یہ اس کا پھل ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور اپنے کوچ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ وزیراعظم کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اتنی عزت دی۔
اپنی تھرو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ارشدندیم نے کہا کہ پہلی تھرو کرتے ہوئے میرا رن اپ خراب ہوگیا تھا، دوسری تھرو کرتے ہوئے سوچا کہ یہ بیسٹ کرنی ہے اور تھرو کے بعد کوچ نے کہا کہ ہمارا گولڈ میڈل پکا ہے۔
ارشد ندیم نے کہاکہ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کروں گا، والدین اور پوری قوم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ کامیابی کے پیچھے ہماری بہت محنت ہے، پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے میں بڑی محنت ہے، انشاء اللہ مزید آگے جاؤں گا۔
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ واپڈا نے کہاکہ شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے جاب دی۔اولمپک گولڈ میڈلسٹ نے کہا کہ شہباز شریف نے جو پودا 2012 میں لگایا تھا یہ اس کا پھل ہے، جب 2012 میں میاں نواز شریف نے یوتھ فیسٹیول کروایا تو میرا سفر وہاں سے شروع ہوا۔
انہوں نے کہاکہ سب کی دعاؤں سے میں نے اولمپکس کا ریکارڈ توڑا، وطن واپس پہنچنے پر میرا شاندار استقبال کیا گیا، مریم نوازہمارے گاؤں آئیں تھیں، لوگوں نے انہیں بہت عزت دی، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے گفٹ بھی دیا۔انہوں نے کہاکہ وطن واپس پہنچنے پر لاہور میں بہت اچھا استقبال کیا گیا، پوری قوم نے بہت عزت دی، قوم نے ہماری محنت کا پھل دیا، جیسا استقبال ہوا ہے وہ یادگار ہے، سب نے بہت محبت دی ہے۔
ارشد ندیم نے کہاکہ وزیراعظم کا بہت شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اتنی عزت دی، پاکستان اسپورٹس بورڈ، پنجاب اسپورٹس بورڈ کا بھی شکریہ ادا کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ قوم نے اور وزیراعظم نے اتنی عزت دی ہے جو میڈل سے بھی زیادہ ہے، آنے والے وقت میں جتنے مقابلے ہیں ان کیلئے بھرپور تیاری کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ احساس یہی تھا کہ پیرس اولمپک میں لمبی تھرو کرنی ہے، اللہ کا شکر ہے دوسری تھرو 92.97 میٹر کی کی، جتنی بڑی کامیابی اللہ تعالی نے دی اس کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری ڈپارٹمنٹس کھلاڑیوں کی سرپرستی کریں، میرے کوچ سلمان بٹ نے اپنے بچوں سے بڑھ کر میرا خیال رکھا۔