وزیراعظم کی دوشنبے میں تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات، سرمایہ کاری کی پیش کش
پاکستان میں توانائی، معدنیات، صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی لا محدود استعداد موجود ہے،شہبازشریف
دوشنبے: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی قصر ملت (ایوان صدر)آمد پر تاجک صدر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اس موقع پر ان کا سرخ قالین پر استقبال اور اعزاز میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور شہباز شریف نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔س موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔
تاجکستان کے صدر نے اپنی کابینہ کے ارکان کا وزیراعظم محمد شہباز شریف سے تعارف کرایااس موقع پر وزیراعظم نے بھی اپنے وفد کے ارکان کو تاجکستان کے صدر سے متعارف کرایا۔ملاقات میں امام علی نے پاکستان اور تاجکستان کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے حوالے سے گفتگو کی گئی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی، معدنیات، صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی لا محدود استعداد موجود ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تاجک صدر کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری، علاقائی روابط اور پاکستانی اور تاجک اقوام کے مابین سماجی روابط کو وسعت دینے کی دعوت بھی دی۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ دو روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچے جہاں دوشنبے میں تاجک وزیراعظم، وزرا، میئر اور پاکستانی سفیر نے ان کا استقبال کیا۔
ادھر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دوشنبے میں وزیر اعظم کی مجلسی اولی محمد طائر زویر ذوکر زادہ، تاجکستان کے وزیر اعظم قاہر رسولزادہ اور مجلس نمائندگان کے چیئرمین سے ملاقات کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطح تبادلوں کا حصہ ہے۔
دونوں فریقین باہمی دلچسپی کے شعبوں پر وسیع پیمانے پر بات چیت کریں گے جبکہ ملاقات میں علاقائی رابطوں، تجارت، عوام سے عوام کے رابطوں اور توانائی کے ساتھ ساتھ کثیر الجہتی امور پر تعاون کے شعبوں میں فریق پر بات چیت ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔