پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر اداکار حبیب کی 8ویں برسی
پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر اداکار حبیب کی 8ویں برسی منائی گئی۔ اداکارہ حبیب کا اصل نام حبیب الرحمان تھا، ان کا شمار فلم کے چند تعلیم یافتہ فنکاروں میں ہوتا تھا۔
وہ حادثاتی طور پر فلم انڈسٹری میں آئے لیکن انہیں بہت جلد کامیابی ملی تو انہوں نے اسے مستقل پروفیشن بنا لیا۔1956ء میں حبیب اپنے چند دوستوں کے ہمراہ فلم کی شوٹنگ دیکھنے گئے جہاں ہدایتکار لقمان اپنی فلم ”لخت جگر“کی شوٹنگ میں مصروف تھے،
لقمان نے انہیں دیکھ کر مختصر کردار میں اسی فلم میں کاسٹ کیا اور انہیں پہلے ہی سین میں ملکہ ترنم نور جہاں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد انہیں نذیر اجمیری کی فلم شہرت میں کاسٹ کرلیا گیا اور یوں ان کا فلمی سفر شروع ہو گیا۔فلم شہرت کے بعد انہیں مسعود پرویز کی فلم ”زہر عشق“میں کاسٹ کیا گیا جس میں انہیں مسرت نذیر کے مقابل کام کا موقع ملا اور فلم سپرہٹ ہونے سے انہیں انڈسٹری میں جگہ بنانے کا موقع مل گیا۔
ان کی قابل ذکر فلموں میں آدمی، گمراہ، کالاپانی، ایاز، ماں کے آنسو، اولاد، غزالہ، وقت، دیوداس، سازش، شکریہ، آخری دا اور پردیس شامل ہیں۔
حبیب نے بہت سی پنجابی فلموں میں بھی کام کیا۔ ان فلموں میں موج میلہ، بابل دا ویہڑہ، میلہ دو دن دا، لنگوٹیا، بازی جت لئی، رنگو جٹ، ات خدا داویر، پیار نہ منے ہار، چن چودھویں دا، ٹیکسی ڈرائیور، خلیفہ، دومٹیاراں، مکھڑا چن ورگا اور چن شیر قابل ذکر ہیں
جبکہ انہوں نے دو سندھی فلمیں پروڈیوس اور ڈائریکٹ بھی کیں۔اداکار حبیب مختصر علالت کے بعد 25 فروری 2016ء کو انتقال کرگئے تھے۔